اسلام آباد (عزیز علوی ) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کیس میں بار ایسوسی ایشنوں کے رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کی طرف خاص توجہ مرکوز کر لی اس مقصد کیلئے پنجاب بھر سے وکلاء رہنماؤں سے رابطوں اور حکومتی اتحاد کے رہنماؤں کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ پر تنقید کا وکلاء کی سطح پر موثر جواب دینے کی حکمت عملی اختیار کی فواد چوہدری، ڈاکٹر بابر اعوان، بیرسٹر علی ظفر سمیت پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنماء جو وکالت میں وسیع پس منظر رکھتے ہیں انہیں بھی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ پر تنقید اور حکومتی اتحاد کے ڈالے گئے دبائو کا بھرپور جواب دینے کی حکمت عملی دی گئی ہے پی ٹی آئی رہنماؤں کا پیر کے روز بیشتر وقت کے پی کے ہائوس میں گذراجہاں پنجاب بھر سے پی ٹی آئی کے آئے ایم پی اے بھی موجود رہے پی ٹی آئی نے خاص حکمت عملی یہ اپنائی کہ اس نے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت اور حکومتی اتحاد کے لوگوں سے آمنا سامنا ہونے پر کسی قسم کے اشتعال میں نہیں آنا اور ہر معاملہ خندہ پیشانی سے آج برداشت کرنا ہے پی ٹی آئی رہنماء علی نواز اعوان شاہراہ دستور پر اس وقت سینیٹر اعجاز چوہدری کا بازو پکڑ کر انہیں ایک طرف لے گئے جب پولیس کے ساتھ سپریم کورٹ میں داخلے کے وقت کشیدہ ماحول تھافواد چوہدری، فرخ حبیب کو آج کے دن ہر طرح کی پریس ٹاک کا ٹاسک دیا گیا جنہوں نے کے پی کے ہائوس اور سپریم کورٹ کے باہر بھی پریس ٹاک کی کے پی کے ہائوس میں پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی چیف وہپ مخدوم علی عباس کی پریس کانفرنس رکھی گئی جو سابق صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ کے ہمراہ موجود تھے لیکن عین وقت پر فواد چوہدری، ڈاکٹر شیریں مزاری اور فرخ حبیب وہاں ہنگامی پریس کانفرنس کرنے آگئے۔
کو شاں
ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس، پی ٹی آئی بار ایسوسی ایشنز کی حمایت حا صل کر نے کیلئے کو شاں
Jul 26, 2022