پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک اہم پیش رفت، چین کے ایگزم بینک نے گزشتہ ہفتے واجب الادا 2.1 بلین ڈالر کے قرضے کو واپس لے کر ایک بڑی ریلیف دی ہے۔ یہ توسیع نقدی کی کمی کے شکار اسلام آباد کے لیے ریلیف کے طور پر سامنے آئی ہے، جو اس وقت ادائیگی کے توازن کے شدید بحران کا سامنا کر رہا ہے۔معاہدے کے حصے کے طور پر، رعایتی مدت کے دوران کسی سود کی ادائیگی کی ضرورت نہیں ہوگی، اور اصل رقم کی ادائیگی کو دو سال کی مدت کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔ چینی بینک نے ادائیگی کی مدت جون 2025 تک بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔چین کا یہ اقدام پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے فراہم کی جانے والی امداد کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔ اس سے قبل، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ چین نے بحران سے متاثرہ ملک کو انتہائی ضروری ریلیف فراہم کرتے ہوئے، 1 بلین ڈالر کا قرضہ دیا ہے۔ چونکہ پاکستان بیرون ملک قرضوں کے کافی بوجھ سے نبردآزما ہے، چین کی مدد ملک کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے اور اس کے مالیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کرنے میں اہم رہی ہے۔
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک اہم پیش رفت
Jul 26, 2023 | 14:08