مری(نمائندہ خصوصی)مری کے تمام داخلی اورخارجی راستوں پرمری پولیس ناکے جہاں سیاحو ں کے لیے ایک عذاب بن گئے وہاں مقامی لوگوں کو بھی روک کر سوالات کی بوچھاڑ کر دی جاتی ہے فیملیوں کے ہمراہ رات کے وقت سفر کرنے والوں کو ان ناکوں پر خوار کیا جاتا ہے شوالہ بائی پاس لارنس کالج روڈ،ھیکا گلی،بھوربن روڈ،ویوفورتھ روڈ،مسیا ڑی لنک روڈ،سنی بنک،گھوڑاگلی،تریٹ سمیت درجنوں مقامات پر سپیشل ڈیوٹی پر مری آئے پولیس اہلکاروں ناکے لگاکر مال بٹور رہے ہیں سیاحوں کی گاڑیوں کی جامع تلاشی لی جاتی ہے، منہ سونگھے جاتے اورنکاح نامے طلب کرکے رشوت بٹوری جارہی ہے جبکہ اس سے قبل سیاحتی ہل سٹیشنن پر ناکے لگاکرسیاحوں کوتنگ کرنے پر حکومت پنجاب نے سختی سے ممانت کررکھی تھی،سورج ڈھلتے ہی یہ ناکے آپریشنل ہوجاتے ہیں جوغیر رجسٹرڈ ہیں اورانکاکوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ کہاکہا ناکے ہیں اور ان پر کونسے اہلکار تعینات ہیں کسی کو کچھ معلوم نہیں جہاں جس کا جی چاہتا ہے پولیس کی گاڑی یا موٹر سائیکل یا رکاوٹ کھڑی کر کے من پسند جگہ کو چیکنگ پوائنٹ بنا دیا جاتا ہے سیاحوں اور عوامی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب،آئی جی پنجاب،آرپی او اورسی پی اواولپنڈی سے فوری نوٹس لینے اورذمہ داران کیخلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔