راولپنڈی (جنرل رپورٹر)سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ راولپنڈی ذوفشاں انجم نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ضلع کچہری راولپنڈی میں واقع سرکاری ڈسپنسری ختم کرنے کیخلاف حکم امتناعی جاری کر دیا ہے اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 30جولائی کو جواب طلب کر لیا ہے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے جنرل سیکریٹری راجہ شاہد ظفر نے ثمینہ جدون ایڈووکیٹ کے ذریعے عدالت میں دعویٰ دائر کی تھا سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئرڈیپارٹمنٹ پنجاب، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، ضلعی ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو افسراور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کو فریق بناتے ہوئے دائر درخواست میں موقف اختیار کیاگیا تھا کہ ضلع کچہری میں 2004سے بنیادی مرکز صحت قائم ہے جس سے نہ صرف وکلا بلکہ عدالتوں میں آنے والے سائلین بھی مستفید ہوتے ہیں لیکن سیکریٹری صحت نے گزشتہ سال جون میں اس مرکزکو قریب ترین بنیادی مرکزصحت میں ضم کرنے کا حکم دے دیا حالانکہ یہ بنیادی مرکز صحت بار کی اشد ضرورت ہے لہٰذاعدالت صوبائی حکومت کا16جون2023کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے کر اس بنیادی مرکز صحت کو بحال کرنے کا حکم دے سپیشل سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئرڈیپارٹمنٹ پنجاب نے گزشتہ سال16جون کو نوٹیفکیشن SO(B&A)2-8/2021-22کے تحت پنجاب کے دیگر اضلاع کی طرح راولپنڈی میں ڈسٹرکٹ بار کے علاوہ احمد آباد، سوراسی، ولائیت آباد، ڈھوک فرمان علی، سراجیہ پارک، گرجا، کلیاں، کنوہا، لہری اور پتھویرامیں واقع مجموعی طور پر 11ڈسپنسریوں کو قریب ترین ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور بنیادی مراکز صحت میں ضم کرنے کا حکم دیا تھا نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ان ڈسپنسریوں کا تمام سٹاف بھی ڈی ایچ کیو، ٹی ایچ کیو اور بی ایچ یو میں منتقل کیا جائے اور تمام متعلقہ سامان ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اپنی تحویل میں لے جبکہ جن عمارتوں اور مقامات پر یہ ڈسپنسریاں قائم تھیں وہ تمام جگہیں ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں دے دی جائیں۔