وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر صوبے میں دفعہ 144 نافذ کی ہے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ احتجاج اور دھرنے کے نام پر شہریوں کی زندگیاں اجیرن بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ان کا کہنا تھا جو جماعت 2014 سے سڑکوں پر ہے 3 دن گھروں میں آرام کرلے، پی ٹی آئی کی سیاسی تاریخ سڑکیں اور چوک چوراہوں کےگردہی گھومتی ہے۔عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا اڈیالہ جیل میں بیٹھے قیدی کا مشن ہی دھرنوں کے ذریعے اقتدار میں پہنچنا ہے، آپ لوگوں کو ڈھائی گھنٹے والی بھوک ہڑتال ہی سوٹ کرتی ہے، 3 سے7 والی ٹائمنگ آپ لوگوں کے لیے بہتر ہے۔ان کا مزید کہنا تھا دھرنا پارٹی کے پاس احتجاج اور دھرنے کے لیے خیبر پختونخوا موجود ہے، بنوں میں ہونے والے افسوسناک واقعے پر اب بھی قوم کے بہت سے سوالات ہیں۔دوسری جانب پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے سلسلے میں اڈیالہ جیل آنے والے وکلاء اور پی ٹی آئی کارکنان کو گیٹ نمبر 5 سے ہٹا دیا گیا ہے۔جیل عملے کا کہنا ہھ دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد گیٹ کے سامنے جمع ہونے پر پابندی ہے، نام کی تصدیق ہونے والوں کو جیل کے اندر داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔