مراکش میں گرمی کی شدید لہر ، 24 گھنٹوں کے دوران 20 سے زائد ہلاک

Jul 26, 2024 | 14:27

افریقی ملک مراکش ان دنوں گرمی کی شدید لہر کی زد میں ہے، جس سے صرف ایک دن میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس امر کا اظہار جمعرات کے روز وزارت صحت کے حکام نے مراکش کے وسطی شہر بینی میلال میں کیا ہے۔مراکش کے محمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ درجہ حرات میں اضافہ کی اطلاعات ہیں۔ پیر کے روز سے بدھ تک بعض علاقوں میں درجہ حرارت 48 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔وزارت صحت کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے گرمی کی لہر سے زیادہ تر اموات بینی میلال میں ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونےوالے والوں میں زیادہ تر لوگ دیرینہ بیمار اور بوڑھے تھے جو گرمی کی اس شدید لہر کا مقابلہ نہ کر سکے۔خیال رہے مراکش کو مسلسل چھ برسوں سے سخت خشک سالی کا سامنا ہے ، ملک میں خشک سالی کا یہ سلسلہ گرمی میں بھی اضافے کا سبب بنا ہے۔ 1940 کے بعد پہلی بار ماہ جنوری میں بھی سخت گرمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوری کے دوران درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا گیا تھا۔طویل خشک سالی کی وجہ سے ملک کے آبی ذخائر پر بھی بہت برا اثر مرتب ہوا یے اور زراعت کا شعبہ مشکلات کا شکار ہے۔ مراکشی وزیر برائے آبی وسائل نزار براکا نے ماہ جون میں کہا تھا کہ یومیہ بنیادوں پر ایک اعشاریہ پانچ ملین کیوبک میٹر پانی بخارات کی صورت ہوا میں تحلیل ہو جاتا ہے۔مراکش میں پچھلے سال ماہ اگست میں درجہ حرارت پچاس اعشاریہ چار ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی لہر انتہائی سکت موسم کے دورانیے کو طویل کر سکتی ہے۔

مزیدخبریں