کراچی،ڈیفنس اتھارٹی کے کمرشل ایریا میں فائرنگ سے 5 افراد قتل 3 شدید زخمی

Jul 26, 2024 | 14:49

 کراچی میں ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی کے کمرشل ایریا میں فائرنگ کے تبادلے میں 5 افراد قتل اور 3 شدید زخمی ہوگئے،جاں بحق ہونے والوں میں اکبر بگٹی کے پوتے بھی شامل ہیں،جاں بحق افراد کی شناخت میر محسم بگٹی، میر عیسیٰ بگٹی، علی بگٹی، فہد بگٹی اور نصیب اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں میر علی حیدر بگٹی اور قائم علی شامل ہیں۔ پولیس اور ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ بگٹی قبیلے کے افراد میں ذاتی دشمنی پر لڑائی ہوئی جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فہد بگٹی اور علی حیدر بگٹی کی قیادت میں دو گروپوں کے درمیان خیابان نشاط پر علی حیدر کی رہائش گاہ کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فائرنگ کا تبادلہ دو گروپوں کے درمیان ہوا جس کی تاحال وجہ سامنے نہیں آئی۔ایس ایس پی ساوتھ کے مطابق مسلح تصادم فہد بگٹی گروپ اور علی حیدر بگٹی گروپ کے افراد کے درمیان ہوا۔تصادم میں ایک گروپ کے تین اور دوسرے گروپ کے دو افراد جاں بحق ہوئے۔ جبکہ فریقین کا تعلق نوابزادہ اکبر بگٹی کے خاندان سے ہے۔کراچی جناح ہسپتال کی ایمرجنسی کے باہر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ دونوں گروپس کے افراد بڑی تعداد میں جناح ہسپتال کی ایمرجنسی کے باہر پہنچ گئے ہیں۔ ایمرجنسی میں زخمیوں اور بیمار افراد کے علاوہ کسی جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔مرنے والوں میں 50 سالہ فہد احمد نواز بگٹی بھی شامل ہیں، جو مقتول بلوچ سردار نواب اکبر خان بگٹی کے بھتیجے تھے۔شدید زخمی ہونے والوں میں علی حیدر بگٹی بھی بگٹی سردار کے بھانجے ہیں۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس کے پاس 8 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں جنہیں ضلع جنوبی کے مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی جنوبی کے مطابق بگٹی قبیلے کے دونوں دھڑوں میں پرانی دشمنی تھی اور انہوں نے ساحل اور درخشاں تھانوں میں ایک دوسرے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھیں۔پولیس کے مطابق فائرنگ سے ایک گروپ کے تین اور دوسرے گروپ کے دو افراد جاں بحق ہوئے، فائرنگ کے واقعے میں زخمی اور مارے گئے افراد آپس میں کزن ہیں۔پولیس کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان فائرنگ کے بعد پولیس نے 12 افراد کو حراست میں لے لیا۔ دریں اثناءوزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ ابتداعی تحقیقات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کے نتیجے میں پیش آیا۔ فائرنگ کے واقعے میں ہلاک اور زخمیوں کا تعلق ایک ہی قبیلے سے ہے۔ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث دونوں گروپوں کا تعلق نواب اکبر بگٹی کے خاندان سے تھا، فہد بگٹی نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے جبکہ علی حیدر بگٹی ان کے بھانجے ہیں۔وزیر داخلہ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی سے واقعے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا، قانون کی رٹ کے قیام کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔

مزیدخبریں