پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءحامد خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان قومی ادارے کی مضبوطی چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن ابہام پیدا کررہا ہے، فیصلے پرعملدرآمد میں تاخیری حربہ ہے،سپیکر قومی اسمبلی بھی نوٹیفائی نہیں کرتے تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کواس کام پر لگایا گیا ہے کہ ہرطرح سے پی ٹی آئی کے ساتھ ناانصافی کرنی ہے۔ گزشتہ 2 سال سے پی ٹی آئی کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن مکمل طور پر نااہل ہوچکی ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا تھا کسی کو ابہام ہے تو رجوع کرسکتا ہے۔گفتگو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ کسی بینچ میں بیٹھنا چاہیے یا نہیں یہ جج کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے۔ آئین کے مطابق اکتوبر میں سینئر ترین جج جسٹس منصورعلی شاہ کو چیف جسٹس بننا ہے۔ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے 39اراکین کو تحریک انصاف کا رکن تسلیم کر لیاتھا ۔الیکشن کمیشن نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرلیا جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیاتھا۔ الیکشن کمیشن نے جاری نوٹیفیکیشن کو اپنی ا?فیشل ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کردیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے 41 آزاد ارکان قومی اسمبلی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع بھی کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلے پر وضاحت کی درخواست جمع کرادی تھی۔الیکشن کمیشن کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ 41 آزاد ارکان نے پارٹی وابستگی کی دستاویزات جمع کرادی تھیں۔دستاویزات جمع کرانے والے ارکان نے لکھا کہ وابستگی تحریک انصاف کنفرم کرے گی۔الیکشن کمیشن نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن ریکارڈ میں تحریک انصاف کا کوئی پارٹی اسٹرکچر نہیںتھا۔ تحریک انصاف کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں آزادارکان کی پارٹی وابستگی کون کنفرم کرےگا؟۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان تحریک انصاف نے 39 آزاد اراکین قومی اسمبلی کی فہرست اور ان کے پارٹی وابستگی فارمز الیکشن کمیشن میں جمع کرائے تھے۔