پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا آرمی چیف کے نام پیغام اس پر کس طرح کوئی یقین کرسکتا ہے؟ آرمی چیف اور ریاست کے خلاف آج بھی پروپیگنڈاجاری ہے، کیا ایک بیان سے یہ ساری چیزیں بھلائی جاسکتی ہیں؟ کیا یہ اپنا ایجنڈا پورا کرلیں گے ایسا ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کے نام پیغام یقینا بڑی دیر سے آیا ہے، لیکن اس پیغام کی اصلیت پر کس طرح کوئی یقین کرسکتا ہے؟ آرمی چیف اور ریاست کے خلاف جس قسم کا پروپیگنڈا آج بھی جاری ہے۔ 9 مئی سے پہلے اور 9مئی کے بعد کیا بات کسی سے ڈھکی چھپی ہے؟ کیا ایک بیان سے یہ ساری چیزیں بھلائی جاسکتی ہیں؟اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ چیزیں کچھ انداز سے کی جارہی ہیں، کہ یہ اپنا ایجنڈا پورا کرلیں گے لیکن ایسا ہونہیں سکے گا اور نہ ہونے دیا جائے گا، باقی یہ اپنی کوشش کرتے رہیں۔ حقیقت چھپائی نہیں جاسکتی، آرمی چیف یا باقی جتنے بھی لوگ اس معاملے سے منسلک ہیں کسی کو کوئی بھول تو نہیں ہے۔ یہ ایک جال بننے کی کوشش کررہے تاکہ ان کو اس میں کچھ راستہ ملے اور داؤ پیچ کھیلنے کی کوشش کریں گے، ہمیں نظر آریا ہے کہ یہ کچھ کرنے کی کوشش کریں گے، جیسے مخصوص نشستوں کا فیصلہ آیا ہے، جسٹس اطہر من اللہ سے سوشل میڈیا پر چل رہا تھا کہ بیرون ملک پی ٹی آئی لوگوں کی تقریب میں کس طرح کی انہوں نے گفتگو کی ہے۔ اس گفتگو کے بعد اپنی حیثیت کو جانبدار کیا اور باقی کچھ لوگوں کی غیرجانبداری پر حرف اٹھایا ہے۔ نجی محفلوں میں بات کررہے کہ نومبر میں جیسے ہی چیف جسٹس تبدیل ہوگا پھر نئے الیکشن کی تیاری کریں، اگر فیصلے اس طرح ہوں گے اور چیزیں ایک فریق کے حق میں کی جائیں گی تو پھر اس کے اثرات اچھے نہیں ہوں گے۔