جماعت اسلامی کے دھرنے کیخلاف پولیس کا کریک ڈاؤن، متعدد رہنما و کارکنان گرفتار

جماعت اسلامی پاکستان کا دھرنا روکنے کیلیے پولیس نے مختلف شہروں میں کریک ڈاؤن کے تحت متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

اسلام آباد میں دھرنے کیلیے پہنچنے والے قافلے سے پانچ کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا جنکہ ڈی چوک سے دو کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔لاہور میں گزشتہ رات مختلف علاقوں میں ساٹھ سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس کے مطابق جماعت اسلامی کے متعدد کارکنوں کو بھی مختلف مقامات سے حراست میں لیا۔جنوبی پنجاب سے جماعت اسلامی کے پندرہ سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ اٹک میں بھی پولیس نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور بارہ سے زائد عہدیدار و کارکنان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر ناصر اقبال کو بھی گھر سے گرفتار کیا گیا۔

قبل ازیں، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ جہاں رکاوٹ ہوگی دھرنا وہیں ہوگا۔ انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ دھرنے کیلیے بھرپور جوش سے ملک بھر سے قافلے روانہ ہو چکے ہیں، فسطائیت کے بعد بھی کارکنوں کو کہتا ہوں مینج کریں اور دھرنے میں پہنچیں۔حافظ نعیم الرحمان نے پیغام میں کہا کہ ہم پُرامن لوگ ہیں اور پُرامن رہنا چاہتے ہیں، نمائندگان کو کہتا ہوں جہاں رکاوٹ ملے وہیں دھرنا دے دیں، ایک دھرنے کو کئی دھرنوں میں تبدیل کریں گے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر صورت اسلام آباد پہنچنا ہے، امن برقرار رکھنا حکومت کی ذمے داری ہے، جماعت اسلامی اور عوام کے راستے کو روکا نہیں جا سکتا۔انہوں نے ہدایت کی کہ کارکنان رکاوٹ کے آگے دھرنا دے کر قیادت کی کال کا انتظار کریں، ہم بتائیں گے عوام کی طاقت کو کنٹینر لگا کر نہیں روکا جا سکتا، ہمیں بجلی کے بل کم اور آئی پی پیز سے چھٹکارہ چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن