قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکرفہمیدہ مرز کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میںبجٹ میں چارسو چونسٹھ ارب روپے کی ضمنی گرانٹس بھی پیش کی گئیں جنہیں منظور کرلیا گیا۔ بجٹ کی منظوری کے بعد وزیر اعظم نے ایوان سے خطاب میں حکومتی ارکان کو مبارکباد دی اورکہا کہ بجٹ اجلاس میں اپوزیشن نے بہت اہم کردارادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے اتحادیوں، دوستوں اور دیگرافراد جنہوں نے اختلاف رائے کیا ہے ان کا بھی شکریہ اداکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اعدادوشمار کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کیا۔ وزیراعظم نے اسمبلی سیکرٹریٹ سکیورٹی، پولیس اورایل ڈی کے اہلکاروں کے لیے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کا بھی اعلان کیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ نون کی جانب سے پیش کردہ ترامیم اورتجاویزمسترد کردی گئیں۔ جس پر مسلم لیگ نون کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ نکتہ اعتراض پر قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بجٹ پر ہماری تجاویز کو تسلیم نہیں کیا گیا نہ ہی ابتدا میں کوئی مشاورت کی گئی۔