اسلام آباد (آن لائن+ آئی این پی) سپریم کورٹ کے جج جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی سمیت 7 ملزموں کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے اے این ایف کی درخواستیں خارج کر دیں اور قرار دیا ہے کہ اگر ملزموں کیخلاف کسی قسم کے شواہد ہیں تو وہ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ میں پیش کئے جائیں۔ عدالت نے یہ حکم پیر کے روز جاری کیا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایفیڈرین کیس میں جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ غلط ہیں جس کی وجہ سے ملزموں کی ضمانتیں ہو رہی ہیں۔ واضح رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے ملزموں حنیف عباسی، افتخار احمد خان بابر، انصر فاروق، اسد حفیظ اور شیخ انصار احمد سمیت دیگر افراد کی ضمانتوں کےخلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس کے وکیل نے مو¿ قف اختیار کیا کہ ملزموں نے ایفی ڈرین کو منشیات کی تیاری کے لئے سمگل کیا کیونکہ جس مقدار میں ایفی ڈرین کا کوٹہ جاری ہوا وہ بین الاقوامی مقررہ معیار سے بہت زیادہ تھا، حکومتی اہلکاروں اور کمپنیوں کی ملی بھگت سے ضرورت سے بہت زیادہ کوٹہ جاری اور وصول ہوا، ملک میں کھانسی، دمہ اور دیگر ادویات کے استعمال کے لئے ایفی ڈرین کی مقدار ساڑھے سات ہزار کلو گرام مقرر ہے تاہم صرف ایک کمپنی بیری لیکس کو 6 ہزار کلوگرم سے زیادہ کوٹہ جاری ہوا۔ ملزموں کی ہائی کورٹ کی آبزرویشن کیس کے حتمی فیصلے پر بھی اثر انداز ہوگی اور تمام ملزم بری ہو جائیں گے۔
ایفی ڈرین کیس، حنیف عباسی سمیت 7 ملزموں کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے درخواستیں مسترد
Jun 26, 2013