کراچی (وقائع نگار) سندھ کے وزیر زراعت سردار علی نواز خان مہر نے کہا ہے کہ چشمہ جہلم لنک کینال اور تونسہ پنجند کینال کھول کر سندھ سے زیادتی کی گئی۔ ہم کالاباغ ڈیم کبھی نہیں بننے دیں گے، پنجاب میں کالاباغ ڈیم بنانے کا نعرہ لگایا جائیگا۔ وہاں سے جو لوگ سندھ میں آکر جلسے کرتے ہیں۔ وہ قومی اسمبلی میں سندھ کے حقوق کی بات کیوں نہیں کرتے۔ گذشتہ روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کرتے ہوئے انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں ہدایت نہ دیں کہ سندھ کو کیسے چلانا ہے۔ وہ سندھ آکر یہاں وزیراعلیٰ سے بات کریں اور پورے ملک میں قائم امن قائم کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن محمد ہمایوں خان نے کہاکہ بدامنی نے کراچی کو تباہ کر دیا ہے، جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہونی چاہئے۔ ایم کیو ایم کے رکن اشفاق احمد منگی نے کہا ہے کہ سندھ کے امن کو ایک سازش کے تحت تباہ کیا جا رہا ہے، بجٹ میں امن و امان کے لئے خطیر رقم رکھی گئی ہے لیکن سندھ میں کہی بھی امن و امان کی صورت حال بہتر نہیں۔ بجٹ پر ایوان میں بحث کے دوران زیادہ تر ارکان نے امن و امان کی خراب صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور دہشت گردوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایم کیو ایم کے ایک رکن نے تجویز دی کہ امن و امان کے 48 ارب روپے کے بجٹ میں سے 48 کروڑ روپے اگر کراچی کے لوگوں کو دے دئیے جائیں اور ان سے کہہ دیا جائے کہ وہ اپنی حفاظت خود کریں تو یہاں نہ جرم رہے گا اور نہ مجرم رہیں گے۔ وزیر زراعت علی نواز خان مہر نے کہا کہ کراچی کا امن ایک سازش کے تحت تباہ کیا جارہا ہے۔