لندن ( بی بی سی +رائٹر) شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے جنگجوو¿ں نے سرحدی شہر کوبانی پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے حملے کیے ۔ان حملوں کا آغاز شام اور ترکی کی سرحد پر واقع شہر کے قریب ایک خودکش کار بم دھماکے سے ہوا۔شام میں حقوقِ انسانی پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ کوبانی کے مرکزی علاقے میں دولتِ اسلامیہ اور کرد فورسز کے جنگجوو¿ں کے مابین شدید لڑائی جاری ہے ۔ دولتِ اسلامیہ کے جنگجو شمال مشرقی شام میں حصاکہ نامی شہر میں بھی داخل ہوگئے اور حکومتی افواج سے شہر کے دو اہم حصوں کا کنٹرول چھین لیا ۔دی سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ کوبانی میں جاری شدید لڑائی میں 35 افراد مارے گئے ہیں۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رمی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجوو¿ں نے سرحدی راہگزر کے نزدیک ایک خودکش حملہ کیا جس میں پانچ افراد مارے گئے۔رمی اس دھماکے کے بعد کوبانی شہر کے مرکزی علاقوں میں شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں اور گلیاں لاشوں سے اٹ گئیں۔
داعش کے جنگجو کوبانی شہر میں دوبارہ داخل‘ شدید لڑائی جاری‘ 35 افراد ہلاک
Jun 26, 2015