کراچی : گرمی سے مزید 57 افراد جاں بحق، ذمہ دار سندھ حکومت ہے: خواجہ آصف: لوڈشیڈنگ کیخلاف اپوزیشن جماعتیں آج یوم سیاہ منائینگی

Jun 26, 2015

کراچی + لاہور (کرائم رپورٹر + خصوصی رپورٹر + سٹاف رپورٹر + سپیشل رپورٹر + نیوز رپورٹر + خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگاران) کراچی میں گرمی اور حبس کے باعث مزید 57 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ اندرون سندھ مزید 12 افراد دم توڑ گئے۔ ادھر مختلف ہسپتالوں میں ہیٹ سٹروک سے متاثر ہونے والے بیسیوں مریض زیر علاج ہیں۔ جناح ہسپتال کی انتظامیہ کی مطابق ہیٹ سٹروک سے متاثرہ 150 مریض زیر علاج ہیں تاہم گزشتہ دنوں کے مقابلے میں مریضوں کی آمد کا سلسلہ کم ہو گیا ہے اور اکا دکا مریض ہیٹ سٹروک سے متاثر ہو کر ہسپتال آ رہے ہیں۔ کراچی میں حبس اور گرمی کی شدت میں کمی آگئی ہے۔ تاہم ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کیلئے پانی کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ ادھر حیدر آباد، بدین، عمر کوٹ اور تھرپارکر میں شدید گرمی کے باعث گذشتہ روز مزید 12 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد پانچ روز کے دوران مرنے والوں کی تعداد 61 ہو گئی ہے۔ ادھر کراچی میں سیاسی اور سماجی تنظیموں نے مختلف ہسپتالوں میں طبی کیمپس اور ہیٹ سٹروک سنٹر قائم کردیئے۔ علاوہ ازیں بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ روزہ داروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہروں میں 8 اور دیہات میں 16 گھنٹے کیلئے بجلی بند رکھی گئی جبکہ قومی اسمبلی کی اپوزیشن کی کال پر آج اپوزیشن جماعتیں لوڈ شیڈنگ کیخلاف یوم سیاہ منائیں گی اور سیاسی کارکن لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کرینگے اور ریلیاں نکالیں گے۔ لاہور میں مختلف سیاسی جماعتیں آج جمعہ کو 5 بجے شام لاہور پریس کلب کے باہر احتجاج کریں گی۔ معلوم ہوا ہے کہ مظاہرین کی قیادت تحریک انصاف کے شفقت محمود، پیپلز پارٹی کی ثمینہ خالد گھرکی، جماعت اسلامی کے میاں مقصود احمد، ق لیگ کے میاں محمد منیر، عوامی مسلم لیگ کے امجد گولڈن کریں گے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق شدید خیز گرمی کے باعث ایک ضعیف العمر خاتون سکینہ بی بی گرمی کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی جبکہ 4 طلبہ بے ہوش ہوگئے۔ بجلی اور سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف تحریک انصاف کے رہنما سردار ضرار احمد مان اور حافظ طیب زمان ڈھلوں کی قیادت میں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور کہا کہ نارنگ منڈی شہر اور گرد و نواح میں درجن سے زائد ٹرانسفارمر جلنے سے ہزاروں لوگ بجلی سے محروم ہیںاور رمضان المبارک کے دوران روز ہ داروں کو شدید پریشانی اٹھانا پڑرہی ہے لوگ پانی کی بوند بوندکو ترس رہے ہیں۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف ق لیگ میانوالی میں آج 26 جون بروز جمعہ ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ پیر محل سے نامہ نگار کے مطابق بجلی اوور بلنگ کے خلاف سینکڑوں صارفین نے سڑک بلا ک کر کے گرڈ سٹیشن کے سامنے احتجاج کیا۔ گائوں 289گ ب کے سینکڑوں بجلی صارفین نے ٹرالیوں پر سوار ہو کر پیرمحل گرڈ سٹیشن کے سامنے بجلی اوور بلنگ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے فیسکو کے خلاف نعرہ بازی کی اور ملتان روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کر کے ہر قسم کی ٹریفک کا گزر بند کر دیا۔ احتجاج میں شریک بجلی صارفین نے بتایا کہ اوور بلنگ کا عمل فیسکو کی جانب سے عرصہ دراز سے جاری ہے بلوں کی درستگی کیلئے ہمیں کئی بار واپڈا آفس کا طواف کرنا پڑتا ہے۔ فیسکو افسران کی یقین دہانی پر احتجاجی صارف پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔ چکوال سے نامہ نگار کے مطابق ماٹن خورد میں گزشتہ پانچ دنوں سے بجلی غائب ہے، گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے ایک خاتون صائمہ بی بی خالق حقیقی سے جاملی۔ علاوہ ازیں وزارت پانی و بجلی نے کراچی میں ایک ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد ملک میں بجلی کی بچت کا پلان چاروں صوبوں کو جاری کردیا ہے جس پر محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی تمام محکموں کے سربراہوں، آئی جی کمشنروں اور ڈی سی او کو اس پر عمل درآمد کے لئے احکامات جاری کردیئے ہیں اس کے تحت دکانیں 8 بجے بند کروانے کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ میرج ہال اور ریسٹورنٹ 10 بجے بند کردیئے جائیں گے۔ محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن نے جو احکامات جاری کئے ہیں ان کے مطابق تمام محکموں میں غیر ضروری لائٹ بند کردی جائیں گی۔ تمام بل بورڈ کی بجلی منقطع کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں ان اشتہاری بورڈ کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ سٹریٹ لائٹ تین چوتھائی بند کردی جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ انرجی کی بچت ہوسکے جبکہ اے سی ریفریجریٹر اور دیگر سامان جو کم سے کم بجلی استعمال کرتا ہے اس کو استعمال کرنے کے متعلق مہم چلائی جائے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی پنجاب دوسری جماعتوں کے ساتھ مل کرآج شام 5بجے صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف پریس کلب لاہور کے سامنے بھرپور احتجاج کرے گی۔ یہ بات صدر پیپلز پارٹی پنجاب میاں منظور احمد وٹو کی زیرصدارت اجلاس میں بتائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اس سلسلے میں اپوزیشن پارٹیوں کے ممتاز لیڈروں سے رابطہ ہوا تھا، سیاسی قائدین نے اتفاق کیا ہے کہ آج کا احتجاج لاہور میں لوڈشیڈنگ کے خلاف ایک تاریخی احتجاج ہو گا جس میں صوبے کی تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیاں شرکت کریں گی۔ علاوہ ازیں تحر یک انصاف کے صوبائی آرگنائزر چودھری محمدسرور نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کے دعوے جھوٹے نکلے ہیں ‘ بجلی کی لوڈشیڈ نگ کے خلاف آج لاہورسمیت پورے پنجاب میں شام5بجے احتجاجی مظاہر ے کیے جائیں گے‘ نندی پورپاور پر اجیکٹ کے نام پر بھی حکمرانوں نے قوم سے بہت بڑافراڈ کیا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق کراچی میں بجلی بحران پر نیپرا کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے تحقیقات شروع کردیں۔ کمیٹی کے ارکان تحقیقات کیلئے کے الیکٹرک کے دفتر پہنچ گئے۔ دو کنسلٹنٹ اور ایک ڈائریکٹر سمیت 4 ارکان کے الیکٹرک کے دفتر پہنچے ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق ایدھی فائونڈیشن کے ترجمان انوار کاظمی کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہلاکتیں ڈیڑھ ہزار تک پہنچ گئی ہیں۔ علاوہ ازیں میڈیکل افسروں کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں سے 80 ہزار کے قریب افراد کو مختلف ہسپتالوں میں طبی امداد کیلئے لایا گیا۔ بی بی سی کے مطابق پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ کراچی گرمی سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ اور گرد و نواح میں بدترین لوڈشیڈنگ پر شہری بلبلا اٹھے۔ صباح نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر مشاہد اللہ خان نے ماہرین کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد ماہرین موسمیات، قدرتی آفات، شہری منصوبہ بندی، سائنسدان اور قومی اور صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے اہم افسران پر مشتمل جلد ایک ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جو ملک میں حالیہ جان لیوا گرمی کی لہر کے اصل وجوہات پرسائنسی بنیادوں پر تحقیق کرے گی اور مستقبل میں ممکنہ طور پر رونما ہونے والے موسمی خطرات کے اثرات کو کم کرنے کے حوالے سے تجویز دے گی۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ ماہرین کی ٹیم کی مدد سے ہمیں یہ درست طور پر یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ ملک، خاص کر کراچی میں حالیہ گرمی کی لہر اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی اصل وجہ کیا ہے۔ نیویارک سے نمائندہ خصوصی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے اور پیشکش کی ہے کہ اگر پاکستانی حکومت کہے تو وہ اس حوالے سے مدد کرسکتے ہیں۔


اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجلی کے مسئلے پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے مسئلے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے۔ ادارے کو تحویل میں نہیں لیں گے، کراچی میں ہلاکتوں کی بنیادی ذمہ دار سندھ حکومت ہے۔ اگلا الیکشن لوڈ شیڈنگ پر ہو گا۔ بحیرہ عرب سے اگر ہوائیں نہیں آئیں تو ذمہ دار وفاقی حکومت نہیں ہے۔ مسئلہ دھرنے سے نہیں ذمہ داری پوری کرنے سے حل ہو گا جب قبرستانوں پر ہائوسنگ کالونیاں بنتی ہیں اور جب چائنہ کٹنگ قبرستانوں پر قبضہ کر لے تو کیسے مردوں کیلئے جگہ بچے گی۔ قومی اسمبلی میں ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ارکان نے اس مسئلے کے حل کیلئے کل جماعتی کانفرنس بلانے، نجی شعبہ کو ہائیڈل اور سولر سے بجلی پیدا کرنے کی اجازت دینے، واپڈا کو کرپشن سے پاک کرنے، بجلی کے نادہندگان کو قرار واقعی سزا دینے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہریاں لگانے کی تجاویز دی ہیں اگر ہاؤس چاہتا ہے تو مستعفی ہونے کو تیار ہوں مجھے کرسی اور اقتدار سے چمٹے رہنے کا شوق نہیں۔ وزیراعظم کو اعتماد نہ آیا تو وزیر نہیں رہوں گا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن مراد سعید نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں پانی و بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں کی صورتحال بھی بہتر بنائی جائے۔ وزیر پانی و بجلی نادہندہ سرکاری اداروں کی بجلی بھی منقطع کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نادہندگان کو گرفتارکرے۔ انہوں نے تجویز دی کہ توانائی کے بحران کو قومی ایکشن پلان کا حصہ بنایا جائے، جو بھی ریاستی عملداری کو چیلنج کر رہا ہے اسے کسی صورت نہ چھوڑا جائے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کراچی میں ہلاکتوں کی ذمہ دار پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتیں ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ بجلی کے معاملے پر سندھ حکومت خود دھرنا دے کر بیٹھ گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں، عام آدمی کے مسائل حل کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ شیر اکبر خان نے کہا کہ بجلی کے سسٹم کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دی جائے، سوات، چترال اور مردان سرکل پر مشتمل الگ کمپنی بنائی جائے، لوڈ شیڈنگ کے مسئلہ پر اے پی سی طلب کی جائے۔ میر اعجاز حسین جاکھرانی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ پاکستان کا حصہ ہے، کراچی میں جو کچھ ہوا اس کی کسی حد تک ذمہ دار سندھ حکومت ضرور ہوگی۔ بجلی چوری کا مسئلہ ہم سب نے ملکر حل کرنا ہوگا۔ مولانا جمال الدین نے کہا کہ بجلی چوروں کو پکڑ کر اس حوالے سے موجود قانون کو حرکت میں لایا جائے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک میں پن بجلی پیدا کرنے کے بے پناہ وسائل موجود ہیں، واپڈا کو صوبہ خیبر پی کے حکومت کے حوالے کیا جائے۔ کراچی کے معاملے پر صرف وفاق کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں، خواجہ آصف نے مزید کہا کہ صوبوں میں ہونے والے واقعات کی ذمہ داری صوبوں کی ہے، دھرنے دے کر مجھ سے استعفی کا مطالبہ مسئلے کا حل نہیں جب چائنہ کیٹنگ قبرستانوں پر قبضہ کر لے گا تو کیسے مردوں کیلئے جگہ بچے گی۔ صوبائی حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز نیپرا کو طلب کیا کہ کراچی میں بجلی کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے، اس پر وہ تحقیقات کیلئے کراچی پہنچ چکے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کے الیکٹرک کا معاہدہ سپریم کورٹ لے کر جا رہے ہیں تاکہ ایک ہی بار اس مسئلے کا حل نکل آئے۔ سندھ حکومت نے 15 ارب دینے ہیں، صرف 2 ارب 40 کروڑ ادا کئے گئے ہیں، یہ کورٹ نے سیز کر دیئے ہیں، ایسے معاہدے پاور پلانٹس سے کئے گئے جو تقسیم کار کمپنیوں کیلئے نقصان دہ ہیں، بجلی چوری روکنے کیلئے گرڈ اور فیڈرکی سطح پر سمارٹ میٹر لگائے ہیں، یہاں پر چوری کا امکان نہیں رہا، صارفین کی سطح پر چوری روکنے کیلئے اربوں روپے چاہئیں، پری پیڈ ہیڈز لگانے کی طرز پر بھی غور جاری ہے۔ قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی جانب سے سروس ٹربیونلز برائے ماتحت عدلیہ اسلام آباد بل 2015ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ علاوہ ازیں بنوں کے علاقے پکا خیل کیمپ میں فائرنگ کے واقعہ پر شدید احتجاج کیا گیا اور جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ کم از کم اجرت برائے غیر ہنر مند کارکنان ترمیمی بل 2015ء اور نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز بل 2015ء پر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں بھی پیش کر دی گئیں۔ وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ نے ایوان کو یقین دلایا ہے کہ حج آپریشن کے بعد عمرہ ویزہ کے حوالے سے معاملات بہتر کرنے کیلئے سعودی عرب کے ساتھ بات کی جائے گی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

مزیدخبریں