مختلف ممالک سے ایٹمی تجارت کے معاہدے ہو چکے‘ بھارت کے این ایس جی ممبر بننے سے فرق نہیں پڑتا: سری نواسن

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) بھارت کے اٹامک انرجی کمشن کے سابق سربراہ اور اٹامک انرجی کمشن کے رکن ایم آر سری نواسن نے کہا ہے کہ بھارت نے غیر ضروری طور پر اور بلاجواز نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کیلئے کوششیں کیں جن میں اسے ناکامی ہوئی۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت نے اعلیٰ ترین سطح پر این ایس جی کا رکن بننے کی کوششیں کیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے خود اس کیلئے مہم چلائی‘ لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئے۔ بھارت این ایس جی کا رکن بنے یا نہ بنے کوئی فرق نہیں پڑتا وہ ایٹمی شعبہ میں تجارت کیلئے مختلف ملکوں سے معاہدے کر چکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...