لاہور (کامرس رپورٹر) ملک بھر میں سیمنٹ فیکٹریوں کے مالکان نے ایکا کرتے ہوئے سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 70روپے اضافہ کر دیا جس کے بعد 50 کلو بوری کی قیمت 480 روپے سے بڑھ کر 550 روپے ہوگئی۔ آل پاکستان سیمنٹ ڈسٹری بیوٹر ز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل آصف چودھری نے سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 70 روپے کے اضافے کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سیمنٹ پر سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کے بعد سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 35 روپے تک اضافہ ہونا چاہئے تھا لیکن سیمنٹ فیکٹریوں نے بوری کی قیمت میں دو گنا اضافہ کردیا جس سے تعمیراتی انڈسٹری بری طرح متاثر ہوگی۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ بجٹ میں نافذ کئے گئے ٹیکسوں کے تناسب سے سیمنٹ کی بوری کی قیمتوں میں اضافہ کرایا جائے۔دریں اثناء بھارت کو روئی کی برآمد شروع ہونے سے پاکستان میں روئی مہنگی ہونا شروع ہوگئی اور اسکی قیمت 6150 روپے فی من تک پہنچ گئی ہے۔ مارکیٹ میں روئی کی نئی فصل کی فی من قیمت میں چند روز کے دوران 250 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بھارتی خریداروں کی طرف سے اب تک پاکستان سے روئی کی 20 ہزار بیلز کی خریداری کی گئی ہے جن کی شپمنٹ اس ماہ کے آخر تک ہو جائیگی۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق یہ سودے 69 سے 72 سینٹ فی پاؤنڈ کے ریٹ پر طے پائے۔ پاکستانی کپاس کی کوالٹی بہتر اور بھارت میں قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے مزید سودے بھی ہورہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں روئی کی قیمت 77 سینٹ فی پونڈ سے زیادہ ہوچکی۔