عید کا تہوار رواداری، برداشت کی علامت، ہمیں دہشتگرد قوتوں کیخلاف متحد ہونا ہے: صدر ،وزیراعظم

Jun 26, 2017

اسلام آباد (اے پی پی) صدر مملکت ممنوں حسین نے کہا ہے کہ عید الفطرکے مسرت بھرے موقع پر میں عالم اسلام کو بالعموم اوراہل پاکستان کو بالخصوص دل کی گہرائی سے مبارک باد پیش کرتاہوں اور دعا کرتاہوں کہ کہ یہ مبارک موقع وطنِ عزیز ، اہلِ وطن اور عالم اسلام کے لیے خیروبرکت اور باہمی اتحاد کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں روزہ داری کے مقدس فریضے کی تکمیل کے بعد عیدالفطر کے تہوار کا انعقاد جہاں روزہ دار کے لیے اللہ کریم کی جانب سے انعام کے طور پر عطا ہوا، وہیںاس کے مقاصد میںمسلمانوں میں اتحاد، بھائی چارہ اور ہمدردی کی جذبے کا فروغ بھی شامل ہے۔ صدر نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ عید کا تہوار، رواداری ، برداشت ، امن و آشتی، ہم آہنگی اور پُرامن بقائے باہمی کی علامت ہے۔ روزہ جہاں ہماری انفرادی روحانی تربیت کرتا ہے وہیںاجتماعی طور پر بھی ملت اسلامیہ کو ایک منظم وحدت میں پرو کر اس کے آفاقی اور عالمگیرپیغام کی تشہیرکا سبب بھی بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے ماہِ مقدس میں تزکیہ نفس کے روحانی تجربات سے عملی طورپر گزرنے سے ہمیں معاشرے کے کمزور طبقات کی مشکلات کا اندازہ ہوتا ہے ، ان سے ہمدردی کے جذبات پروان چڑھتے ہیں اور ہم دل کھول کر ان کی مدد کے لیے اپنا ہاتھ آگے بڑھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ےہ دن ہمیں باہمی رنجشیں اور کدورتیں ختم کر کے بھائی چارے کے فروغ کا درس دیتا ہے، ہمیں یہ نیک کام انفرادی سطح پر بھی کرنا ہے اور اجتماعی سطح پر بھی تاکہ پوری قوم یک جان ہوکر ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اپنے پیغام میں اہلِ اسلام خصوصاً اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دعا کی کہ یہ دِن تمام پاکستانیوں کے لیے بے شمار خوشیوں اور مسرتوں کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ عیدکی مبارک باد کا زیادہ مستحق وہ ہے جس نے ایمان اور احتساب کے ساتھ اِس ماہِ مبارک کے روزے رکھے،آخری عشرے کی طاق راتوں میں شبِ قدر کو تلاش کیااور اپنے رب کی طرف متوجہ ہونے کے لیے معتکف ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا ایک گل دستہ ہے۔ہم سب مذہبی تہوار یکساں احترام کے ساتھ مناتے ہیں -انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی یہ مخلصانہ کوشش ہے کہ وطن عزیزکو ترقی،امن و سلامتی اور خوشحالی کا ایسا مثالی گہوارہ بنائے جہاں ہر فرد کو برابری کی بنیاد پرمعاشی ترقی کے مواقع دستیاب ہوں اور لوگوں کے فن اور علم کی قدر ہو اور کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب تب ممکن ہے جب پاکستان میں استحکام ہو۔ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام کا خواب شر مندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ہم نے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہے۔ہم نے ا ن عناصر کو ناکام بنانا ہے جو پاکستان کومسلسل عدم استحکام اور فساد میں مبتلا رکھنا چاہتے ہیں۔ہمیں سیاسی و مذہبی انتہا پسندی، دہشت گردی اور فساد کی قوتوں کے خلاف متحد ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعة الوداع کے مبارک دن جس طرح بے گناہ اور معصوم شہریوں کو لہو میں نہلایاگیا اس نے ہماری عید کی خوشیوں کو ماند کرد یا ہے۔ پارا چنار، کوئٹہ اور کراچی میں عام شہریوں سے لے کر سرکاری اہل کاروں تک بے گناہ پاکستانی جس وحشت اور بربریت کا شکار ہوئے اس پر پوری قوم افسردہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب متاثرہ خاندانوں کے غم میں پوری طرح شریک ہیں اوران کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کرتے ہیں۔ انہوں نےعلما ءکرام سے بھی گزارش کی کہ وہ عید کے خطبات میں امن اور بھائی چارے کا درس دیں اور لوگوں کوان جرائم پیشہ افراد کی حقیقت بتائیں جو بر بریت کے لیے مذہب کا نام استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پر مسرت موقع پر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھنا ہے جن کے دل اور ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ جو سنگینوں کے سائے میں عید منانے پر مجبور ہیں ، جنہیں رمضان المبارک میں کرفیو لگا کر عبادت کے بنیادی حق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کے حوصلے کو خراج ِتحسین پیش کرتے ہوئے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایسے اسباب پیدا کرے کہ کشمیری بھی آزاد قوم کی طرح عید منا سکیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مذہبی رسوم کی ادائیگی ہر انسان کا بنیادی حق ہے ا ورکشمیریوں کو اس حق سے محروم کیا جا رہا ہے جس پر اقوامِ متحدہ کوبنیادی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود ، وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر اور وزیر اطلاعات مشتاق احمد منہاس نے اپنے پیغام میں کہا کہ عید الفطر کا مبارک دن ہمیں محبت کی فراوانی ، اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے، اس دن کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی خوشیوں کو اپنی ذات تک محدود نہ رکھیں بلکہ انہیں دوسروں میں اس طرح تقسیم کریں کہ پورا معاشرہ مسرور مطمئن ہو۔

مزیدخبریں