کراچی (کامرس رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم بہت ضروری ہے لیکن اسے قومی وحدت کی قیمت پر کسی صورت نہیں بننا چاہئے اس لئے ہم بھاشا ڈیم بنائیں گے‘ کراچی کے کھوئے مقام کو واپس دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں گے‘ 6 ماہ میں شہر کا کوڑا کرکٹ صاف‘ 3 سال میں گھر گھر پانی دیں گے‘ پبلک ٹرانسپورٹ اور مسائل کے حل کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک ن لیگ حکومت کے دور میں آیا سی پیک پہلے آ جاتا اگر 6 مہینے دھرنے نہ ہوتے‘ دھرنے کی وجہ سے کئی پروجیکٹس تاخیر کا شکار ہوئے انہو ں نے کہاکہ ایک دھیلا کرپشن دورکی بات ہے‘ منصوبے چیک کرا سکتے ہیں۔ اس موقع پر افتخار علی ملک‘ فیڈریشن کے صدر غضنفر بلور‘ سینئر نائب صدر مظہر اے ناصر‘ خالد تواب نے بھی خطاب کیا جبکہ سینیٹر مشاہد حسین سید‘ مفتاح اسماعیل‘ مشاہد اللہ خان‘ رانا مشہود‘ وسیم وہرہ‘ شاہ محمد شاہ‘ زبیر طفیل‘ انجینئر دارو خان‘ گلزار فیروز‘ زاہد سعید‘ طارق حلیم و دیگر بھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے کہاکہ فیڈریشن ہاﺅس آمد میرے لئے بہت فخر کی اور اعزاز کی بات ہے اس سے مجھے پاکستان کی کاروباری اشرافیہ کی پاکستان کی معاشی بہتری کے بارے میں سوچ پتہ چلے گی‘ فیڈریشن کا تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کرنا بہت اچھا اقدام ہے کس پارٹی اور سیاسی قیادت کو ترقی خوشحالی کو آگے لے کر جانا ہے یہ انتخابات میں ووٹ دینے کا واحد پیمانہ ہے‘ دروغ گوئی وقت کا ضیاع ہے بات کھری اور صاف ہونی چاہئے‘ کراچی کمانے والا شہر ہے مگر اسے نظرانداز کیا گیا شہر قائد کو اس کا حق نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز قائد کے شہر سے کیا ہے میں انتخابی امیدوار کی حیثیت میں آپ کے سامنے کھڑا ہوں ضابطہ انتخابی منشور آئندہ ماہ جاری کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے کہاکہ کاروباری آسانی کےلئے چین اور یورپ کی طرز پر ون ونڈو آپریشن کی سہولت دیں گے‘ یوٹیلٹی اداروں کے حوالے سے پارلیمنٹ سے قانون پاس کر کے ون ونڈو سہولتوں کا پابند کریں گے‘ ایکسپورٹ نہ بڑھنے میں اضافی پیداوار کا نہ ہونا سرفہرست وجہ رہی ڈالر کی قدر کا بھی دخل تھا ایکسپورٹ ری بجٹ یا ری فنڈز میں تاخیر بھی وجہ بنی جس سے اتفاق کرتا ہوں‘ کاروباری لاگت میں کمی‘ ریفنڈز کی بروقت ادائیگی اور بڑے پیمانے پر روزگار دینے والی صنعتوں کو ٹیکسوں کا استثنیٰ دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ 60 فیصد نوجوان آبادی ملک کا سرمایہ لیکن آتش فشاں ہے‘ کشکول قومی جذبوں اور مشکل فیصلوں سے ٹوٹتا ہے‘ خسارے میں چلنے والے اداروں کا سرمایہ سماجی بہبود تعلیم اور صحت پر خرچ ہو گا‘ ملک بھر میں تکنیکی تربیت کے اداروں کی ضرورت ہے ایم اے کی ڈگری کی سماجی روایت ترک کرنا ہو گا۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر زاہد سعید کی جانب سے مردم شماری میں کراچی کی ڈھائی کروڑ کی آبادی کو ایک کروڑ 60 لاکھ ظاہر کر کے کراچی کو 5 قومی اسمبلی کی نشستوں سے محرومی اور وسائل کی کٹوتی پر شہباز شریف نے کہاکہ یہ کام تو ادارہ شماریات کا ہے انہوںنے کہاکہ 100 دن کے وعدے میرے گلے پڑ گئے ہر جگہ تلاشی ہو رہی ہے‘ زندگی رہی اور اللہ نے موقع دیا تو ہر تیسرے ماہ کراچی آو¿ں گا تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولی کا فرق ایک ہزار ارب روپے ہے جو کرپشن کی نذر ہو رہا ہے‘ جواہر لعل نہرو نے بھارت میں ریسرچ کو فروغ دیا ہم تحقیق پر توجہ دیں گے یہ انتخابی منشور کا حصہ ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ کراچی کے چار بڑے ایشوز کو سیاسی جماعتوں سے مل کر حل کریں گے‘ بجلی اور پانی کا مسئلہ حل کرنے کےلئے جتنا بھی پیسہ لگا ہم لگائیں گے‘ پبلک ٹرانسپورٹ بھی کراچی کے شہریوں کا حق ہے میٹرو بس اور اورنج لائن لاہور کے بجائے پہلے کراچی میں لگنا چاہئیں تھیں۔ شہباز شریف نے کہاکہ 2013ءمیں اندرون سندھ میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی‘ کراچی میں دہشت گردی‘ بھتہ مافیا اور بوری بند لاشیں ملنا معمول تھا تاہم ہماری حکومت نے کراچی سے دہشت گردی ختم کرنے کا آپریشن شروع کیا جبکہ آج تک کراچی کو معاشی حق نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کو ٹینکر مافیا سے نجات دلانا ہو گی اگر دوبارہ موقع ملا تو تین سال میں شہر کے ہر گھر میں پینے کا صاف پانی ہو گا‘ 6 ماہ میں شہر میں کوڑے اور غلاظت کے ڈھیر ختم کرنے ہیں‘ کراچی کو ایشیا کا نہیں بلکہ ساری دنیا کا مثالی شہر ہونا چاہئے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ کوئی بلند و بانگ دعوے کرنے نہیں آیا شہر کے پبلک ٹرانسپورٹ‘ پانی‘ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور انفرا اسٹرکچر کو ٹھیک کریں گے یہ وژن (ن) لیگ کا کراچی کےلئے ہے۔ شہبازشریف نے کہاکہ کالا باغ ڈیم کھٹائی میں پڑ گیا‘ کالا باغ قومی وحدت کو نقصان پہنچا کر نہیں بنایا جا سکتا ہمیں بھاشا ڈیم کو ترجیح دینا ہو گی ہم نے 20 سال ضائع کر دئیے‘ یہاں کوئی پوائنٹ اسکورننگ نہیں کر رہا اس حمام میں سب ننگے ہیں کیونکہ کسی نے کام نہیں کرنا تھا سب بہانے ڈھونڈتے رہے انہوں نے کہاکہ ہمیں بھاشا ڈیم پر توجہ دینا ہو گی ڈیم کی زمین ڈھونڈی جا چکی ہے اس پر 100 ارب کی سرمایہ کر دی‘ 5 سال میں اس ڈیم کا مکمل ہونا مشکل ہے لیکن اللہ نے موقع دیا تو 5 سال میں بھاشا ڈیم کو 80 فیصد تک مکمل کر دیں گے اس سے 4 ہزار میگا واٹ سستی بجلی پیدا ہو گی۔ شہباز شریف نے بھارت سے معاشی جنگ جیتنے کے عزم کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ بھارت ہمیں عسکری لڑائی میں شکست نہیں دے سکتا لیکن اب ہمیں اس سے معاشی جنگ لڑنا ہے‘ بھارت سے ٹیکسٹائل ٹائٹل واپس لانا ہے‘ کراچی میں رینجرز نے عظیم قربانیاں دیں جس کی وجہ سے امن لوٹ آیا‘ ملک کے مسائل بیروز گاری ختم کرنے سے کم ہوں گے۔ شہباز شریف نے کہاکہ کراچی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جائے کہ میںآج الیکشن 2018ءکی مہم کا آغاز کراچی سے کر رہا ہوں ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پاکستان کو ویلفیئر اسٹیٹ میں نہ بدل دیں ہم ملک کو جناح اور اقبال کا پاکستان بنائیں گے انشاءاللہ میںکراچی کو بھی ایسے ہی پیرس بنا¶ں گا جیسے میں نے لاہور کو بنایا ہے میںوعدہ کر رہا ہوں کہ شہر کو سا¶تھ ایشیا کا خوبصورت شہر بنائیں گے۔ میاں شہباز شریف فیڈریشن ہاﺅس میں اپنی تقریر کے دوران بار بار کیمرہ مینوں کو اپنے قریب سے ہٹ جانے کی درخواست کرتے رہے جبکہ سیکورٹی پر مامور اہلکار بھی صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو دھکے دیتے رہے۔ قبل ازیں شہباز شریف الیکشن مہم کے آغاز کےلئے چارٹر طیارے سے کراچی پہنچے جہاں پارٹی رہنما رانا مشہود اور سلیم ضیا سمیت دیگر نے استقبال کیا اور پارٹی کارکنان نے اپنے صدر کا پرجوش استقبال کیا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کراچی میں دو روز قیام کریں گے۔ کراچی آمد سے قبل ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم قائداعظم کے شہر سے شروع کر رہا ہوں ہمیشہ سے کراچی آنا عزت اور خوشی کا باعث رہا ہے یہ شہر ہر کمیونٹی اور صوبے کے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ کراچی کے عوام کا جوش و جذبہ ہمیشہ سے مجھے متاثر کرتا ہے‘ چاہتا ہوں میں اس شہر کی آواز سنوں اور آواز بنوں‘ کراچی کو اکیسویں صدی کا ترقی یافتہ شہر بنائیں گے۔ شہباز شریف فیڈریشن ہاﺅس سے سیدھے مزار قائد پہنچے جہاں انہوں نے حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کئے۔مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد شہباز شریف نے کراچی میں اپنے انتخابی حلقہ این اے249سے کامیاب ہونے کے بعد 500بستروں کا اسپتال ،ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر بنانے ،میٹرو بس او ر اورنج ٹرین چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کراچی کو ایشیائ کا پیرس نہیں بناوں گا چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے فٹ بال گراونڈ بلدیہ ٹا?ن میں اپنے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مسلم لیگ ن سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ، جنرل سیکرٹری سلیم ضیائ، سابق صوبائی وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود ودیگر بھی موجود تھے۔شہباز شریف کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249سے مسلم لیگ ن کے امید وار ہیں ،یہ حلقہ بلدیہ ٹا?ن اور اطراف کے علاقوں پر مشتمل ہے ،شہباز شریف نے انتخابی جلسہ کرکے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہمیں کراچی میں آپ کے پاس خادم بن کر آیا ہوں،دن رات کام کرکے کراچی کو ایشیا کا سب سے خوبصورت شہر بنا?ں گا اور جب تک میر ا یہ مقصد پوار نہیں ہوتا واپس نہیں جاوں گا۔ انھوں نے کہا کہ بلدیہ ٹاون سے اس لئے کاغذات جمع کرائے کہ مخالفین غلط فہمی میں نہ رہیں ، کراچی کااربوں روپے کا فنڈ دوبئی اور دیگر ممالک چلا گیا اورعوام کو کوئی سہولت نہیں ملی ،کراچی والوں آپ کے ساتھ بیس پچیس سالوں میںبہت ظلم وزیادتی ہوئی ہے،کراچی کی حالت دیکھ کر رونا آتا ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا گیٹ وے ہے لیکن کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے، اقتدار ملاتو چھ ماہ میں کچرا ختم کردیں گے،1997میں لاہور کو پیرس بنانے کا دعوی کیا تھا تو مزاق اڑایا گیالیکن میں اپنا کہا پورا کیا اور اب کراچی کو بھی جنوبی ایشیا کا پیرس بناوںگا۔انھوں نے کہا کہ کراچی والوں سے سیاسی مذاق کیا گیا،سب سے بڑا پانی کا مسئلہ ہے ،پہلے تین سال کراچی میںگھر گھر صاف پانی کی فراہمی کے لئے کام کرونگااور اس مسئلے کے حل کا آغاز بلدیہ ٹاون سے ہوگا اورنوجوانوں کو باصلاحیت بناکر روزگار دیں گے۔
شہباز شریف