نثار، طلال، فضل الرحمٰن، اسفند یار ولی کے پاس گاڑی نہیں، پرویز خٹک کرائے کے گھر میں رہتے ہیں

جڑانوالہ / پشاور/ اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ بیورو رپورٹ) سابق وفاقی وزیر داخلہ طلال چودھری مسلم لیگ (ن) کی 5 سال تک ترجمانی کرنے کے باوجود بے گھر نکلے، انکی اہلیہ سحر طلال فیصل آباد کے معروف علاقہ میں 80 مرلے گھر 200 تولے طلائی زیور کے علاوہ بوتیک کی مالکہ نکلی۔ طلال چودھری نے 3 سالوں میں 2 لاکھ 91 ہزار 759 روپے ٹیکس ادا کیا۔ 12 لاکھ 75 ہزار سرکاری دوروں پر ادا کیے۔ بنک سے 50 لاکھ قرضہ لیکر 30 لاکھ روپے سے نسیم اشرف کارپوریشن کے نام سے کاروبار کرتے رہے۔ طلال کی ملکیت 29 کنال زرعی اراضی انشورنس کی مالیت 7 لاکھ 50 ہزار، ذاتی استعمال کا فرنیچر مالیت 5 لاکھ ، نقدی رقم 33 لاکھ 67 ہزار ہے ۔ طلال چودھری کے زیرکفالت ان کی بیوی سحر طلال، بیٹے حسن بدر، محمد شامل ہیں۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ شاہانہ زندگی گزارنے اور الیکشن مہم پر لاکھوں روپے خرچ کر نے والے سابق وفاقی مملکت داخلہ کے پاس اپنی گاڑی و گھر تک نہیں، البتہ ان کی اہلیہ سحر طلال ساڑھے 3لاکھ سے بوتیک چلا رہی ہیں۔ 200تولہ طلائی زیور جس کی مالیت تقریباً 1کروڑ 21لاکھ کی مالکہ ہے جو ان کو تحفہ میں ملے۔ آن لائن کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے اثاثوں کی کل مالیت 6 کروڑ 25 لاکھ روپے سے زائد ہے، ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں۔ سابق وزیر داخلہ کا پاکستان سے باہر کوئی بزنس ہے نہ ہی سرمایہ کاری جبکہ ان کے بینک میں ایک کروڑ پچانوے لاکھ روپے ہیں۔ ان کے پاس 2 لاکھ 35 ہزار روپے کا فرنیچر ہے، نثار کی اہلیہ اور بیٹی ان کے زیر کفالت ہیں، ان کے ذرائع آمدن میں زرعی انکم، کرایہ اور جائیداد کے ذریعے وصولیاں ہیں۔ بیورو رپورٹ کے مطابق دہشت گردی سے متاثرہ اور ملک کے غریب صوبہ خیبر پی کے سے گزشتہ کئی دہائیوں سے کامیاب ہونے والے غریب ممبران اسمبلی نے اربوں اور کروڑوں روپے کے اثاثوں کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے اونے پونے داموں قیمت لگا کر ظاہر کئے جبکہ اکثریت امیدوار قیمتی لینڈ کروزروں میں گھومنے کے باوجود الیکشن کمیشن میں پیش کئے گئے اثاثوں میں ان کے نام کوئی گاڑی رجسٹرڈ نہیں ہے، جماعت اسلامی کے مرکزی امیر جو گزشتہ سال قربانی کرنے کیلئے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے سنت ابراہیمی ادا نہ کرسکے اپنے اثاثوں کی قیمت 29لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔ جس میں 12کنال زمین میں شراکت داری جس کی فی کنال کی قیمت صرف ایک لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے گاڑی کے مالک نہیں گھر میں ساڑھے چار تولے سونا ہے ایک پرائیویٹ سکول کے حصہ دار ہیں پانچ بینک اکائونٹس میں 20لاکھ روپے ہیں تاہم سراج الحق کے ذمے دس لاکھ پچاس ہزار روپے قرض واجب الادا ہیں، تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر شاہ فرمان نے بھی پشاور کے پوش علاقہ حیات آباد میں 20 مرلہ گھر کی قیمت 20 لاکھ روپے ظاہر کی ہے، سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی لینڈکروزر میں گھومتے ہیں لیکن نہ تو انکی کوئی جائیداد ہے اور نہ انکے نام سے کوئی گاڑی رجسٹرڈ ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان 40 کروڑ اثاثوں کے مالک ہیں تاہم وہ بھی کسی گاڑی کے مالک نہیں ،100کنال سے زائد زرعی زمین ملکیت میں ہے بیوی کے پاس 50 تولے سونا ہے اسی طرح انکے بینک اکائونٹس میں 46 لاکھ رقم موجود ہے۔ مسلم لیگ( ن) کے صوبائی صدر امیر مقام دوبئی میں ایک کروڑ 60لاکھ روپے مالیت فلیٹ کے مالک ہیں ان کے پاس 2کروڑ کی گاڑیاں ہیں بیوی کے پاس 100تولے سونا ہے جن کی مالیت انہوں نے پانچ لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔ امیرمقام کے پاس 76لاکھ 25ہزار روپے نقدی ہے ان کے پاس 40 لاکھ کا گھر یلوسامان ہے سوات میں کالام ہائوس ان کی بیوی کی ملکیت ہے جس کی مالیت80لاکھ روپے ہے 69لاکھ کی زرعی زمین مختلف علاقوں میں ہے تاہم امیرمقام نے اپنی بیوی سے ایک کروڑ دس لاکھ روپے کا قرض بھی لیا ہے۔ جے یوآئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن ڈی آئی خان میں 15 لاکھ اور پچیس لاکھ روپے مالیت کے دوگھروں کے مالک ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس پانچ مرلے کا ایک پلاٹ بھی ہے جس کی قیمت سات لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے لینڈکروزر میں گھومنے والے مولانا کسی گاڑی کے مالک نہیں۔ مولانافضل الرحمن کی بیوی کے پاس نولاکھ پچاس ہزار روپے کے زیورات ہیں انکے مختلف بینک اکائونٹس میں بیس لاکھ پچاس ہزار 352روپے موجود ہیں۔ انکے چھوٹے بھائی لطف الرحمن 80لاکھ روپے پرمشتمل شورکوٹ پہاڑ پورمیں زرعی زمین کے مالک ہیں۔ 30لاکھ روپے مالیت کی گاڑی میں گھومتے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک 12 کروڑ 96 لاکھ 46 ہزار 100روپے زرعی زمین کے مالک ہیں تاہم اس کے باوجود وہ پشاورکے حیات آباد میں کرایے کے مکان میں رہائش پذیر ہیں بیرون ملک کوئی سرمایہ کاری نہیں کی تاہم ملک کے اندر دس لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے 2012ء ماڈل کی گاڑی کے مالک ہیں جس کی قیمت 13لاکھ 67ہزار روپے ہے ان کی بیوی کے پاس 53تولے سوناہے جس کی مالیت تیس لاکھ روپے بنتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر 3 ارب روپے سے زائد زرعی زمین ،پلاٹس اورکمرشل پلازوں کے مالک ہیں تین گاڑیاں پاس ہیں ان کے چار بینک اکائونٹس ہیں ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیربھی تین ارب تین کروڑپچاس لاکھ روپے کی مالک ہیں عاصمہ عالمگیرپانچ گاڑیوں کی ذاتی مالکن ہیں اورانکے کئی کمرشل پلازے ہیں،عائشہ گلالئی نے اپنے آٹھ کنال پلاٹس کی قیمت صرف پندرہ لاکھ روپے لگائی ہے ڈیڑھ تولے سونے کی مالک ہے جس کی مالیت 9ہزار روپے بنتی ہے۔ انکے بینک اکائونٹس میں تین لاکھ روپے موجود ہیں۔

ای پیپر دی نیشن