لاہور ( معین اظہر سے ) ملک درختوں کی کمی کی وجہ شدید طور پر موسموں کی تبدیلی کا شکار ہو رہا ہے تو دوسر ی طر ف پنجاب حکومت نے سڑک اور پل بنانے کے لئے ہزاروں درخت کاٹنے کی منظوری دے دی ہے ۔ کارٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جو دریائے جہلم پر بنایا جارہا ہے اس سے 720 میگا واٹ بجلی حاصل ہونی ہے اس پراجیکٹ کی آزاد پتن پل اور اس سے محلقہ سڑک پراجیکٹ میں آگئی تھی جس پر کارٹ الیکٹرک کمپنی بنا رہی ہے نے اس کے متبادل سڑک بنا کر دینی تھی جس پر اب پنجاب کے اداروں نے اس کمپنی کو سڑک اور پل کے لئے جو جگہ دی ہے اس میں 30 ایکٹر جنگلات کی زمین بھی شامل ہے۔ جس کی وجہ سے4 ہزار ، 200 سو 24 درخت اس سڑک کا شکار ہو جائیں گے جس میں گرین پاکستان جو وزیر اعظم کی سکیم ہے کا 10 ایکٹر رقبہ اور جنگلات کا 20 ایکڑ رقبہ شامل ہے جبکہ فارسٹ لینڈ کے علاوہ بھی وہاں پر سڑک کے لئے زمین تھی لیکن جنگل کی زمین پر ہزاروں درخت کی کامیابی دی جارہی ہے جبکہ ذرائع بعض اہم لوگوں کی زمین تھی جس کو بچانے فارسٹ لینڈ دی جارہی ہے ۔ تاہم محکمہ جنگلات کے ذرائع نے اس موقف کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ سڑک کی زمین کے لئے کمیٹی بنائی تھی جس نے جائزہ لیا ہے اس کے بعد زمین دی گئی ہے ایسی بات نہیں ہے ۔ تاہم محکمہ سے جو کاغذات لئے گئے ہیں وہ فارسٹ لینڈ پر جائزہ کے لئے بنائی گئی تھی۔حکومت پنجاب کو کارٹ پاور کمپنی نے لیٹر لکھا تھا کہ ہمیں این او سی دیا جائے 129 کینال 9 مرلہ فارسٹ لینڈ جو تحصیل کہوٹہ میں ہے سڑک اور آزاد پتن پل کی تعمیر کی جاسکے ۔ کیونکہ پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ نے اس سکیم کی منظوری دے دی ہے اور معاہدے کے مطابق اس پاور پراجیکٹ کی وجہ سے جو سٹرک متاثر ہو گی اس پر متبادل تعمیر کمپنی نے کر کے دینی ہے ۔ فارسٹ لینڈ پر اس سڑک کی تعمیر کی وجہ سے سنتھا کے 2230 ، درکٹ گرنڈہ کے 1545 ، بیکٹر کے 123 ، اوکن کے 165 ، شیشم کے 85 ، اور املتاس کے 76 پودے اس کی زد میں آگئے ہیں ۔ تاہم اس کے لئے کمپنی کو محکمہ جنگلات نے کہا تھا کہ وہ 34 لاکھ روپے ان پودوں کی قیمت جمع کروا دے جس پر کمپنی نے یہ رقم سرکاری خزانہ میں جمع کر وا دی ہے ۔ جس پر محکمہ محکمہ جنگلات سے اس سڑک کی تعمیر کے لئے حکومت پنجاب کو لیٹر بجھوایا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ سیکشن 27 پنجاب فارسٹ 2016 کے مطابق حکومت عوامی مفاد میں کسی سڑک کی تعمیر ، فارسٹ پارک کی تعمیر کے لئے فارسٹ لینڈ کو استعمال کر سکتی ہے اسلئے چونکہ یہ منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں شامل ہے اسلئے فارسٹ لینڈ کی جگہ پر سٹرک اور پل بنانے کی اجازت دے دی جائے جس پر سی اینڈ ڈبلیو اور محکمہ انرجی نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے ۔ تاہم ذرائع کے مطابق ہائی ویز کے محکمے نے سڑک اور پل کی تعمیر کے لئے بعض اہم لوگوں کی جگہ بچانے کے لئے جنگلات کی زمین اس منصوبے میں شامل کر دی ہے تاہم جس وقت محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بارے میں کوئی رائے نہیں دی ۔ تاہم جنگلات کے مطابق انہوں کمیٹی بنائی تھی تاہم سڑک کے لئے لازمی طور پر جنگلات منصوبے میں آنی تھی تاہم اس وقت پاکستان انرجی بحران کا سامنا ہے تاہم یہ منصوبہ عوامی مفاد میں زیادہ اہم ہے۔