اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، نمائندہ خصوصی) اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ اور کرونا کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطوں میں تیزی آگئی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق ہوا ہے۔ اس سلسلے میں اپوزیشن کی دیگر جماعتوں مسلم لیگ (ن)، اے این پی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں سے بھی بات چیت کی جائے گی۔ آئندہ چند دنوں میں اے پی سی بلائی جائے گی۔ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان متفقہ حکمت عملی تیار کرنے کے لئے رابطوں کا مثبت رسپانس ملا ہے۔ مولانا فضل الرحمنٰ اور آصف علی زرداری نے سردار اختر مینگل کی حکومت سے علیحدٰگی کے بعد رابطے ہوئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیر بخاری اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان سردار اختر مینگل کی حکومت سے ناراضگی کے بعد گفتگو ہوئی۔ پیپلزپارٹی اور مولانا فضل الرحمن نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے پر اتفاق بھی کیا ہے اور کہا ہے موجودہ حالات میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا ہونا لازم ہے۔تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے اور متفقہ حکمت عملی کے لئے اے پی سی بلانے پر اتفاق رائے ہوا بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر پیپلز پارٹی رہنمائوں نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لئے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے شروع کر دیئے، پیپلز پارٹی کی جانب سے چھ رکنی اے پی سی کمیٹی نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے شروع کر دیئے۔ رابطے کرنے والی چھ رکنی کمیٹی میں نیر بخاری، راجہ پرویز اشرف اور شیری رحمان شامل ہیں۔ رضا ربانی، فرحت اللہ بابر اور نوید قمر بھی رابطہ کمیٹی میں شامل ہیں۔ نیر بخاری نے مولانا فضل الرحمان اور اکرم درانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ پیپلز پارٹی رہنما نے مولانا کے ساتھ سیاسی صورتحال، کرونا، اور بجٹ پر تبادلہ خیال کیا۔ نیر بخاری اور مولانا کے درمیان اے پی سی بلانے پر بھی مشاورت کی گئی۔ کرونا کے حوالے سے حکومت نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ بجٹ میں کرونا کے پیش نظر کوئی اقدامات نہیں ہیں۔ سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔