لاہور(کامرس رپورٹر)مہنگائی،بے روزگاری اور آمدنی میں کمی کے باعث عوام نے بینکوں سے گھروں، گاڑیوں اور دیگر اشیا کی خریداری کے لیے قرض لینا ہی بند کر دیا ہے جبکہ کریڈٹ کارڈ پر خریداری بھی کم ہو گئی ہے۔سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ چار ماہ کے دوران عوام کی طرف سے گاڑیوں، گھروں اور گھریلو اشیا کی خریداری کے لیے بینکوں سے لیے گئے قرض کے حجم میں اضافے کی بجائے 257 ارب روپے کی کمی رکارڈ کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق مئی کے اختتام پر بینکوں سے کاروں اور دوسری ٹرانسپورٹ کے لیے لیے گئے قرض کا مجموعی حجم 112 ارب 40 کرور روپے رہ گیا ہے جبکہ جنوری کے اختتام پر بینکوں کے ٹرانسپورٹ قرضوں کا حجم 217 ارب 53 کروڑ روپے تھا۔ مئی کے اختتام پر بینکوں سے گھروں کی تعمیر کے لیے لیے گئے قرض کا مجموعی حجم 82 ارب 82 کرور روپے رہ گیا جو جنوری کے اختتام پر 88 ارب 33 کروڑ روپے تھا۔چار ماہ کے دوران کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کا مجموعی حجم بڑھنے کی بجائے 7 ارب 94 کروڑ روپے کی کمی سے 41 ارب 61 کروڑ روپے رہ گیا جبکہ اس دوران بینکوں سے لیے گئے پرسنل لون کا حجم بھی 7 ارب 44 کروڑ روپے کی کمی 187 ارب 63 کرور روپے رہ گیا ہےعوام نئی خریداری اور نیا قرض لینے کی بجائے پرانے قرضے ہی واپس کرتے رہے ہیں۔