واشنگٹن (شِنہوا) بائیڈن انتظامیہ نے انخلاء سے قبل امریکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے کچھ افغان مترجم اور دیگر افراد کو نکالنے کامنصوبہ بنایا ہے۔امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے متعدد ذرائع ابلاغ کی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ کچھ افغان باشندوں کو محفوظ مقامات پر بھیج دیا جائے گا کیونکہ وہ اپنی امریکی ویزا درخواستوں پر کارروائی کا انتظار کررہے ہیں۔نیویارک ٹائمز کے مطا بق امریکی عہد یدا روں نے یہ بتانے سے انکار کردیا ہے کہ یہ افغان شہری کہاں انتظار کریں گے ، اور یہ بات بھی واضح نہیں ہے کہ آیا تیسرے ملکوں نے انہیں قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔18ہزارسے زیادہ افغانوں نے خصوصی نقل مکانی ویزا کے لئے درخواستیں جمع کر وا ئیں تھی جو ان لوگوں کے لئے میسرہے جنہیں امریکی حکومت کے لئے کام کرنے کی وجہ سے دھمکیوں کا سامنا ہے۔یہ خبر ا یسے موقع پرسامنے آئی جب صدر جو بائیڈن جمعہ کو اپنے افغان ہم منصب محمد اشرف غنی سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔قانون سازوں کے ایک گروپ نے بائیڈن انتظامیہ پر زور دیا تھا کہ وہ اِن افغانوں کا تحفظ یقینی بنائیں کیونکہ ملک میں سکیورٹی کی صورتحال بگڑگئی ہے جبکہ امریکی فوج نے انخلا ئ کا نصف سے زیادہ حصہ مکمل کرلیا ہے۔