ٹبہ سلطان پور(نمائندہ نوائے وقت) 36گھنٹے بعد پولیس تشدد سے ہلاک ہو نے والے مبینہ چوری کے الزام میں گرفتار30سالہ نوجوان کے ورثاء نے ریاض احمد بلوچ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کردی پولیس کی جانب سے تاحال ابھی تک سرکاری طور پر تصویر جاری نہیں کی گئی پولیس کی جانب سے متوفی کے ورثاء کو بھی شدید پریشررائز کر کے ان سے صلح نامہ لیا گیا ہے تفصیل کے مطا بق پولیس تھا ننہ ٹبہ سلطان پور کی تحویل میں دوران تفتیش ہلاک ہونے والے مبینہ چوری کے ملزم30سالہ نوجوان ریاض احمد بلوچ کی ہلاکت کے36گھنٹے بعد تشدد سے ہلاک ہونے والے ریاض احمد بلوچ کے ورثاء نے تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کردی ملزم کے سر کا پچھلاحصہ بھی خون آلود جو تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے ناک اور منہ سے چھاگ بھی نکلی ہوئی ہے جو پولیس تشدد کی ثابت کررہی ہے لیکن پولیس نے محکمہ صحت کے آفسران پر دبائو ڈال کر پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ملزم کی ہلاکت کو دل کا دورہ پڑنا قرار دیا گیا گذشتہ روز پولیس نے متوفی کے ورثاء کو قانونی کاروائی نہ کر نے کی سخت شرائط عائد کرتے ہوئے لاش حوالے کر کے ان سے زبردستی اسٹام بھی لکھواکر اپنی موجودگی میں لاش کو ان کے آبائی علاقہ خیر پور ٹامیوالی کے موضع سید امام شاہ منتقل کر کے نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کرواکر واپس آئے ہیں میڈیا کو کسی بھی قسم کی نماز جنازہ اور لاش کی فوٹیج تک نہیں لینے دی گئیںجس سے تمام معاملہ مشکوک نظر آرہا ہے دوسری جانب کیس کے مدعی ایس ایچ او تھا نہ ٹبہ سلطان پور چوہدری حق نواز کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش میرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائے گی جو بھ ملوث اہلکار قصو ر وار پایا اس کے خلاف بطور ملزم سخت سزا دلوائی جائے گی ۔