ملتان (سپیشل رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج جسٹس چوہدری محمد اقبال نے اربوں روپے مالیت کی سرکاری جعل سازی ، دھوکہ بازی اور جعلی کلیموں کے ذریعے الاٹ کرانے والے مافیا کے خلاف دائر رٹ درخواست پر گزشتہ روز فیصلہ سنا دیا اور 6 ہزار 656 کنال اراضی جو کہ ضلع لیہ کے مختلف علاقوں میں جعلی آر ایل ٹو کے ذریعے الاٹ کی گئی تھی اس کے الاٹمنٹ تمام انتقالات اور رجسٹریاں منسوخ کرتے ہوئے اسے بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹیشنر ملک محمد منیر کے وکیل سید مزمل حسن بخاری نے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ عبدالوحید خان جوکہ کلیمز مافیا کا سرغنہ تھا اس نے مختلف لوگوں کے جعلی کلیموں پر محکمہ مال اور کالونییز کی ملی بھگت سے اربوں روپے مالیت کی زرخیز اراضی اپنے نام الاٹ کرا لی جو بعد ازاں مختلف لوگوں کو فروخت کر دی گئی اس کیس کا فیصلہ بہت تاخیر سے ہوا جبکہ یہ مافیا گزشتہ 40 سالوں سے اس پراپرٹی سے مستفید ہورہا تھا اور حکومت کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا رہا تھا۔
لیہ : ہائیکورٹ نے 40 سال بعد جعلی کلیموں پر 6656 کنال اراضی کی الاٹمنٹ منسوخ کردی
Jun 26, 2021