لاہور( خصوصی نامہ نگار +کامرس رپورٹر)پنجاب اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2021-22ء کا مالیاتی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا جس سے بجٹ کی منظور ی کا مرحلہ مکمل ہو گیا ، حکومتی اراکین بجٹ منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اورایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے2گھنٹے کی غیر معمولی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے وزیر قانون راجہ بشارت کو گوجرانوالہ گرفتاریوں کے معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے مالیاتی بل ایوان میں پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔پنجاب اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2021-22 کے لئے منظور کئے جانے والے فنانس بل میں پرفیشنل ٹیکس کے تحت میٹر پولیٹن اور میونسپل کارپوریشن کی حدود میں10یا 10سے زیادہ افراد پر مشتمل کاروباری کمپنیوں پر سالانہ 6 ہزار روپے، 10افراد سے کم والی کمپنیوں پر سالانہ 4 ہزار روپے، ہول سیلرز اور ریٹیلرز سمیت دیگرکاروباروں پر سالانہ 2 ہزار روپے اور ایسے افراد جوگزشتہ سال انکم ٹیکس زمرے میں آتے تھے ان پر سالانہ 200 روپے پروفیشنل ٹیکس عائد ہو گیا ہے، سیلزٹیکس کے تحت حکومت نے ریلیف دینے کیلئے انٹر ٹینمنٹ سروسز پر ٹیکس ریٹ صفر کردیاہے، ان سروسز میں سینما، تھیٹرز،کنسرٹس، سرکس، سپورٹس ایونٹس، ریسز، فلم ، فیشن شوز اور موبائل اسٹیج شوز شامل ہیں جبکہ انٹر سٹی سروس کو دی جانے والی نان ٹیکس استثنیٰ ختم کردی گئی ، آئندہ مالی سال کے فنانس بل میں بیوٹی پارلرز ، فیشن ڈیزائنرز ، آرکیٹکٹس ، لانڈریز اینڈ ڈرائی کلنیرز ، سپلائی آف مشینری ، ویئرہائوس سروسز ، ڈریس ڈیزائنرز اوررینٹل آف بلڈوزرزپر سیلز ٹیکس 16فیصد سے کم کر کے 5فیصد ہو گیا ہے ۔انشورنس ایجنٹس اور بروکرز پر بھی سیلز ٹیکس 5فیصد عائدہو گیاہے۔ آئندہ فنانس بل میں پنجاب انفارسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے حوالے سے جن اشیاء پر وفاقی حکومت ٹیکس استثنیٰ دے گی انہی اشیاء پر پنجاب حکومت بھی ٹیکس استثنیٰ دے گی۔آئندہ فنانس بل میں کالنگ سنٹرز پر عائد 19.5فیصد سیلز ٹیکس کو کم کر کے 16فیصد ہو گیا ہے۔ سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ایسے افراد جو حکومت پنجاب کے مقرر کردہ سیلز ٹیکس ریٹ سے زائد سیلز ٹیکس ریٹ کسٹمر ز سے وصول کریں گے ان پر انوائس کی کل قیمت کا 10فیصد یا فی انوائس 10ہزار روپے جرمانہ عائدہو گا۔ کریڈٹ کارڈ کے علاوہ موبائل والٹس اور کیو آر سکریننگ کے ذریعے ریسٹورنٹس کے بل ادا کرنے والوں سے سیلز ٹیکس 5فیصد نافذ گا۔ کسی بھی کاروبار میں سہولتوں کو غلط استعمال کیاگیا تو ٹیکس سہولتیں ختم کرکے اس شخص پر جنرل سیلز ٹیکس 16 فیصد دوبارہ عائد کردیا جائے گا،اربن مووایبل پراپرٹی ٹیکس اداکرنے والوںکو ای پیمنٹ کے ذریعے ادائیگی پر5 فیصد رعائت ملے گی، پراپرٹی ٹیکس 2 اقساط میں ادا کرنیکی سہولت ملے گی۔ پہلے کوارٹر میں پراپرٹی ٹیکس جمع کروانے پر5 فیصد رعائت ملے گی،دوسرے کوارٹر میں ٹیکس جمع کروانے پر رعایت نہیں ہو گی جبکہ تیسر ے اورچوتھے کوارٹر میں ٹیکس جمع کروانے پر فی ماہ یا پورے ٹیکس پر کتنا جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ حکومت کرے گی۔ پرانے موٹر وہیکلز کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لئے انکو دی جا نے والی ٹیکس رعائتیں ختم کرد ی گئیں، اب یہ رعائیتں الیکٹرک گاڑیوں کو ملیں گی تاکہ الیکٹرک وہیکلز استعمال کو فروغ ملے، حوصلہ افزائی کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اور ٹوکن فیس کی مد میں 50 فیصد اور 75 فیصد تک چھوٹ ملے گی۔ ٹوکن ٹیکس کی ای پیمنٹ ادا پر5 فیصد رعایت ملے گی جبکہ ای پیمنٹ کے علاوہ ٹوکن ٹیکس جمع کروانے والوں کو پہلے کوارٹر میں پانچ فیصد رعائت دینے کی تجویز ہے جبکہ تیسر ے اورچوتھے کوارٹر میں ٹیکس جمع کروانے پر پنجاب حکومت فیصلہ کرے گی کہ فی ماہ یا پورے ٹیکس پر کتنا جرمانہ عائد کرنا ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے غازی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ سائنسز ڈیرہ غازی خان 2021 بل ایوان میں پیش کیا، سپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرکے2 ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔ سپیکر نے اجلاس 28 جون دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔