اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پرامن بقائے باہمی اور ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات پر یقین رکھتے ہیں۔امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کی مسلح افواج ہرخطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ میری ٹائم مفادات کے تحفظ کیلئے بحریہ کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا ہماری ترجیح ہے۔ شہباز شریف نے کہا خوشی ہے نیوی اپنے دستیاب وسائل کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کو نبھا رہی ہے، پاکستان کا معاشی مستقبل پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی کامیابی سے منسلک ہے جبکہ اس منصوبے میں گوادر بندرگاہ کو بنیادی جزو کی حیثیت حاصل ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے پاک بحریہ کا کردار انتہائی اہم ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار پاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں 117 ویں مڈشپ مین اور 25 ویں شارٹ سروس کمشن کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کہا کہ سمندری وسائل کو استعمال کرتے ہوئے معاشی سرگرمیوں، میرین سیکیورٹی اور سٹریٹجک دفاع کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر ایک مضبوط اور متحرک بحریہ کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہوگئی ہے۔ میری ٹائم ڈومین ٹیکنیکل ترقی اور بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی حقائق کی وجہ سے مسلسل ترقی کر رہا ہے اور یہ تبدیلیاں عالمی اور علاقائی دونوں سطح پر ہو رہی ہیں۔ شہباز شریف نے کہا ملک میں معاشی ترقی پرامن ماحول میں ہی ہو سکتی ہے، لہذا، ہماری حکومت کا عزم ہے کہ سمندری دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے پاک بحریہ کو مضبوط بنانے کے لیے تمام ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے بحریہ کی اپنی صلاحیت میں تیزی سے اضافہ کرنے اور ممالک کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کو بڑھانے پر بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ قوم آپ کی پشت پر کھڑی ہے اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پاکستان نیوی ہمارے بحری مفادات کے تحفظ کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات سے لیس ہو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے اور تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے، ہم کسی بھی ملک کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتے، تاہم، ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری، بے حسی اور لاتعلقی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ بالادستی کے لیے کوئی بھی پوشیدہ یا غیر فطری انتظام نہ تو کامیاب ہو گا اور نہ ہی امن و استحکام کے مقصد کو پورا کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جنہوں نے حالیہ برسوں میں پاکستان کی زمینی، فضائی اور بحری دفاع کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کی تو انہیں ہماری جانب سے مناسب جواب ملا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ دشمنوں کی کارروائی پر ہماری افواج کا یہ جوابی رد عمل تمام مذموم عزائم رکھنے والوں کے لیے ایک یاد دہانی کا کام کرے گا کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر ہمہ وقت تیار ہیں اور تمام خطرات سے ملک کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط، عسکری طور پر طاقت ور اور سماجی طور پر مربوط و یک جاں ملک تصور کیا تھا، بابائے قوم چاہتے تھے کہ پاکستان نہ صرف عالم اسلام بلکہ دنیا کی تمام ترقی پذیر اقوام کے لیے ایک رول ماڈل بنے۔ یہ میرا پختہ یقین ہے کہ اگر ہم اپنی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور کھوئے ہوئے وقت کی تلافی کا عزم کر لیں تو ہم پاکستان کو ایک ایسے ملک میں تبدیل کر سکتے ہیں جس کا خواب قائد اعظم اور علامہ اقبال نے دیکھا تھا۔ اسلام آباد سے خبر نگار خصوصی کے مطابق پاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں 117ویں مڈشپ مین اور 25ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول اکیڈمی آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ پاس آؤٹ ہونے والے دستے میں 23 مڈ شپ مین شامل تھے جن میں 4 کا تعلق پاکستان, 14 بحرین ڈیفنس فورسز، 3 فلسطین اور 2 کا تعلق قطر سے تھا۔ پاس آؤٹ ہونے والوں میں 19 شارٹ سروس کمشن کورس کے افسران بھی شامل تھے۔ وزیراعظم نے دوست ممالک کے افسران کو اپنے اپنے ممالک کی افواج میں کمیشن حاصل کرنے پر بھی مبارکباد دی۔ مہمان خصوصی نے نوجوان افسران کو مستقبل کے لیڈرزکے طور پر اپنے طرز عمل، کردار، پیشہ ورانہ ذہانت اور دور اندیشی سے رہنمائی لینے کی تلقین کی۔ بعدازاں مہمان خصوصی نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ لیفٹیننٹ سید اِرتضیٰ حیدر نقوی کو مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر قائداعظم گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ بحرین سے تعلق رکھنے والے مڈشپ مین عدنان محمدابراہیم جاسم بدرنے اکیڈمی ڈرک حاصل کی۔ آفیسر کیڈٹ نوفِل ملک کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی گولڈ میڈل جبکہ شارٹ سروس کمیشن کورس کی آفیسر کیڈٹ سمعیہ سجاد کو کمانڈنٹ گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ کوارٹر ڈیک اسکواڈرن پرافیشنسی بینر کا حقدار ٹھہرا۔ قبل ازیں خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور سہیل احمدعزمی نے نیول اکیڈمی میں پاکستانی اور دوست ممالک کے کیڈٹس کو دی جانے والی معیاری تعلیم پر روشنی ڈالی۔ تقریب میں سینئر سول، عسکری حکام, کیڈٹس کے والدین اور مہمانوں نے شرکت کی۔ اس سے قبل کراچی کے دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے پی ایف بیس فیصل پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات ہوئی جس میں ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم وفد کی بھی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی جس میں متحدہ نے گورنرسندھ کی جلد تقرری اورمعاہدے پرعملدرآمد تیزکرنے پرزور دیا، متحدہ رہنماؤں نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم نہ ہونے سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم سے کراچی میں مسلم لیگ ن کے عہدیداروں نے بھی ملاقات کی۔ اس دوران پارٹی امور اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جبکہ وزیراعظم نے متحدہ کے مطالبات پر معاہدے پر عملدرآمد کیلئے 6 رکنی کمیٹی بھی بنا دی ہے۔ بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹیرینز کے سربراہ آصف علی زرداری سے ان کی والدہ اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی دادی کی وفات پر اظہار تعزیت کرنے زرداری ہاؤس شہید بے نظیر آباد، نواب شاہ گئے، وزیر اعظم کے ہمراہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی، وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وزیرتجارت سید نوید قمر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید فہد حسین تھے۔ زرداری ہاؤس پہنچنے پر آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی، شازیہ مری، آصفہ بھٹو زرداری، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، مرتضی وہاب اور حاجی علی حسن زرداری نے وزیراعظم اور وفد کا استقبال کیا۔ وزیراعظم اور ان کے وفد نے مرحومہ کی مغفرت، ایصال ثواب اور بلندی درجات کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔ دریں اثناء وزیراعظم نے کہا ہے سخت فیصلوں کے ذریعے ملک کو معاشی بحران سے نمٹنے کے قابل بنائیں گے۔ ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ اتحادی حکومت کے اقتدارمیں آنے پر دو راستے تھے، پہلاراستہ تھا الیکشن کرائیں اورمعیشت کوٹوٹ پھوٹ کاشکارہونیکے لیے چھوڑدیں جب کہ دوسرا راستہ یہ تھاکہ پہلے اقتصادی چیلنجز سے نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو معاشی دلدل سے بچانے کا انتخاب کیا اور پاکستان کو پہلے سامنے رکھا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ پہلا بجٹ ہے جس میں معیشت کی بحالی کامنصوبہ ہے، سخت فیصلے ملک کو معاشی بحران پرقابوپانے کے قابل بنائیں گے، حکومت نے کم آمدنی والے اور تنخواہ دارپرکم سیکم بوجھ ڈالنے کی کوشش کی، حکومت نے یہ فیصلہ غربت کے خاتمے کے مقصد سے کیا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ متمول طبقے سے کہا ہے وہ بوجھ بانٹ کر قومی فرض پوراکریں، براہ راست ٹیکس سے حاصل رقم مالی مشکلات سے متاثر افراد پرخرچ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میکرو اکنامک استحکام پہلاقدم ہے، اتحادی حکومت معاشی خود کفالت حاصل کرناچاہتی ہے، ہماری قومی سلامتی کا معاشی انحصار سے بہت گہراتعلق ہے۔ مزید براں وزیراعظم شہباز شریف نے دولت مشترکہ کے امور نوجوانان کے وزرا کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے لیے ڈیجیٹل طور طریقوں کا اپنانا ہی کامیابی کی کنجی ہے۔ دولت مشترکہ سربراہان حکومت کے اجلاس کے حوالے سے ویڈیو پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کثیرالجہتی فورم کو زبردست الفاظ میں سراہتا ہوں۔ دولت مشترکہ کے ممالک کی 60 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، انہی نوجوانوں کے ہاتھ میں دنیا کا مستقبل ہے’۔ انہوں نے کہا کہ ‘ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ذرائع کے ہماری زندگی میں بڑھتے کردار کے سبب ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تخلیقی، جامع اور پائیدار ترقی کے لیے ڈیجیٹل طور طریقوں کو اپنانا ہی کامیابی کی کنجی ہے’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا عزم ہے کہ ہم ایسے اقدامات کریں جن کی مدد سے معاشروں کے درمیان موجود ڈیجیٹل ترقی کی تقسیم کم تر کی جاسکے اور ہم اپنے ہاں ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘میں انتہائی فخر سے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ اعلان کر رہا ہوں دولت مشترکہ ممالک کے امور نوجوانان کے وزرا کی 10 ویں کانفرنس کی میزبانی جنوری 2023 میں اسلام آباد کرے گا’۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ‘ہم دولت مشترکہ کی نوجوان نسل کی ترقی کے مشترکہ مقاصد کے حصول کی مد میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں’۔ خیال رہے کہ روانڈا کے شہر کیگالی میں دولت مشترکہ سربراہان حکومت کا 2022 کا اجلاس 20 سے 25 جون تک شیڈول تھا جبکہ 24 جون سے 25 جون تک سربراہان کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اس سے قبل وزارتی اجلاس، غیررسمی سمیت چار مختلف فورمز پر ملاقاتیں ہوئیں۔ دوسری طرف وزیراعظم محمدشہبازشریف نے قطرکے امیرشیخ تمیم بن حمادالثانی کو حکومت سنبھالنے کی نویں سالگرہ پرمبارکباد دی ہے۔ ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہاکہ شیخ تمیم بن حمادالثانی کی قیادت میں قطر روزافزوں ترقی کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ شیخ تمیم بن حمادالثانی کی قیادت میں پاکستان اورقطرکے درمیان مثالی تعلقات قائم ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے یوٹیلیٹی سٹورز کے باہر فوری شیڈ اور واٹر کولر لگانے کی ہدایت کر دی۔ اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے کہا کہ یہ قدم یوٹیلیٹی اسٹورز کے باہر لائنوں میں کھڑے لوگوں کی سہولت کے لیے اٹھایا گیا ہے۔