راولپنڈی(سروے اکمل شہزاد سے) راولپنڈی کے تاجروں نے مہنگائی کی نئی لہر اور سپر ٹیکس کو مسترد کر دیا ، تاجروں اور شہریوں کا سپر ٹیکس پر درعمل ایک سا تھا، ٹیکس جس پر مرضی لگا ئیںصنعت ہو یا پیٹرولیم مصنوعات ان کا بوجھ عام صارف پر ہی آنا ہوتا ہے ان خیالات کا اظہار ،تاجر رہنما ئوں اور شہریوں فوادبٹ، سیف اللہ، رانا خرم، عمرمشتاق، ملک عرفان ، نوید کنول نے نوائے وقت کے سروے میں اظہار خیال کر تے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا کوئی بڑا آدمی کیوں اضافی ٹیکس دے گا وہ یا تو اپنا مال مہنگا کردے گایا پھر اپنی فیکٹری سے ملازمین کو کم کردے گا، یاپھر جو بھی اشیاء تیار کر رہا ہے اس کی کوالٹی یا وزن کم کرکے اپنے ٹیکس کی رقم نکالے گا ان سب طریقوں کے آخر میں سارا بوجھ صارف پر ہی ہوگا،تاجروں کے مطابق چینی سیمنٹ سگریٹ ، لوہے کی انڈسٹری پر ٹیکس بڑھانے سے قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ہو جائے گا، جس کی اثرات سے عام آدمی کیلئے گزارا کرنا پہلے ہی مشکل تھا اب مزید مشکلات کا دوچار ہو جائیں گے، عمران خان کی حکومت تھی تو تب بھی مہنگائی کی چکی میں پس رہے تھے، اب ن لیگ کی حکومت آئی ہے تو ایک گماں تھا کہ مہنگائی بیروزگاری کی آئے روز بڑھتی شرح کو کنٹرول کیا جائے گا، انہوں نے ان سے بھی زیادہ مہنگائی کردی ہے ، ہر روز ایک ہی خبر کانوں میں پڑھتی ہے کہ فلاں چیز مہنگی ہوگئی، آج گھی مہنگا، پیٹرول مہنگا،چینی کے دام بڑھائے جا رہے ہیں، اشیاء خودونوش کی قیمتوں میں اتنا فیصد اضافہ ہوگیا ہے، حکمران سپر ٹیکس اور بجٹ میں مہنگائی تو کر دیتے ہیں مگر یہ بھی بتائیں کی ایک 20ہزار تنخواہ لینا والا ملازم اخراجات کیسے پورے کرے، بچوں کے بیٹ کیسے پالے، اقتدار میں بیٹھے افراد اربوں پتی ہیں ان کیلئے تو یہ مہنگائی کوئی چیز نہیں عام آدمی کہاں جائے کس سے انصاف طلب کرے ، کہاں سے گھر کے اخراجات پورے کرے۔