کراچی (سٹی ڈیسک) امیر جماعت غرباء اہلحدیث پاکستان مولانا حافظ عبدالرحمان سلفی نے مجلسِ شوریٰ کے مرکزی عہدیداران و جماعت کے میڈیا ترجمان عابد حقانی سے اپنے دفتر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملحدانہ رسم و رواج کی دلدادہ امریکی کانگریس کی خاتون رُکن الہان عمر نے ایوانِ نمائندگان میں بھارت کے خلاف انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر قرارداد پیش کرکے ایوانِ بالا میں بڑا جرأتمندانہ اقدام اُٹھایا ہے۔ مولانا سلفی نے کہا کہ قرارداد میںکہا ہے کہ بھارت کا نام انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے ملکوں میں شامل کردیا جائے انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا کے 157اسلامی ممالک میں ہندوئوں، سکھوں، پادریوں و دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو تمام مذہبی رسومات ادا کرنے کی حکومتی سطح پر اجازت دے رکھی ہے یہ ہمارے اسلامی ممالک کا فراخدلانہ عملی مظاہرہ ہے جس پر ہر ملک کی حکومت عمل کرتی ہے ۔مولانا سلفی نے کہا کہ مسلمانوں کا قتل عام، مساجد کو مسمار کرنا، مذہبی اور اسلامی تہواروں کو منانے کی اجازت نہ دینا بھارتی حکومت کی بے حسی اور ہٹ دھرمی اور کمزوری کا منہ بولتا ثبوت ہے اور بھارتی حکومت کا یہ عمل پیغامِ ربانی اور احکاماتِ محمدیﷺ سے کھلی بغاوت کے مترادف ہے۔مولانا سلفی نے کہا کہ کائنات کے امام ﷺپر نازل ہونے والی الہامی کتاب ہی دنیا کا سب سے بڑا چارٹر آف ڈیمانڈ اور رب تعالیٰ کا اٹل قانون ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت چیلنج نہیں کرسکتی۔ مولانا سلفی نے کہا کہ امریکی کانگریس اور بھارتی حکومت بین الاقوامی لاء اینڈ آرڈرز کے تحت ایسا قانون وضع کریں جس میں دنیا کے سارے مذاہب اور مسلمانوں کو مذہبی آزادی، انسانی حقوق کی آزادی کے نو منتخب کردہ حقوق دینے کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر مہر تصدیق ثبت کرکے تمام بین الاقوامی مذاہب کو مذہبی رسومات ادا کرنے کے احکامات صادر فرمائے جائیں تاکہ آئندہ بھارتی حکومت مذہبی رسومات کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی دخل اندازی نہ کرسکے۔
عبدالرحمان سلفی
امریکی کانگریس کی خاتون رُکن الہان عمر کاجرأتمندانہ اقدام، عبدالرحمان سلفی
Jun 26, 2022