سرینگر (اے پی پی+ این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ جعلی مقابلوں میں نہتے شہریوں کی شہادتوں میں حالیہ اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت نے کشمیریوں کی منظم نسل کشی کی مہم میں تیزی لائی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بھارتی فورسز نے کنٹرول لائن کے قریب سرحدی علاقوں میں ایک درجن سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بہیمانہ اورظالمانہ مہم کا مقصد علاقے میں کشمیریوں کا صفایا کرنا ، آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور غیر مقامی لوگوں کو آباد کرنا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں شہید ہونے والے نوجوانوں اور تحریک آزادی کے دیگر شہدا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپنا مقدس لہو پیش کرنے والے یہ نوجوان کشمیری عوام کے حقیقی ہیرو ہیں جو ہمارے بہتر کل کے لیے اپنا آج قربان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کشمیریوں کی نسل کشی پر تلی ہوئی ہیں اور وہ کشمیر کو قبرستان اور ویران زمین میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ غلام احمد گلزار نے کہا کہ مختلف حیلوں بہانوں سے کشمیریوں کا قتل عام بھارتی فورسز کا پسندیدہ مشغلہ اور منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاتل فورسز کے اہلکاروں کو انعامات اور ترقیاں دی جاتی ہیں اور اس پالیسی نے بھارتی افواج کو اندھا کر دیا ہے۔انہوں نے بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں پر دنیا کی مجرمانہ خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی دوغلی اور دوہرے معیار کی پالیسی ترک کرے اور اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے ،بھارت کو لگام ڈالنے کے لیے آگے آئے۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ میں تین کشمیری نوجوانوں کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت گرفتارکرلیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس کے ترجمان نے گرفتارنوجوانوں کی شناخت ستھری گنڈ کاکہ پورہ کے عمر احمد گنائی ،آون گنڈ راجپورہ کے آفتاب حسین ڈار اورہکھری پورہ کے ہلال احمد خان کے طور پر کی ہے۔پولیس نے نوجوانوں کی غیرقانونی نظربندی کا جوازپیش کرنے کے لیے انہیں ایک مجاہد تنظیم کے کا رکن قرار دیا۔
کشمیر