آنگن میں آنے لگی عید کی چاپ 

Jun 26, 2023

عنبر ین فاطمہ

ریڈی ٹو وئیر میں خواتین کی دلچپسی بڑھ گئی
جالی اور  شفون کے دوپٹے فیشن ٹرینڈز میںہیں
مارکیٹ میں ریڈی ٹو وئیر قمیضیں اور کُرتے مناسب قیمت پر موجود ہیں
آج کل جیولری میں روایتی جیولری بہت پسندکی جا رہی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عنبرین فاطمہ 
جیسے ہی عید قریب آتی ہے تو ہر گھر میں خصوصی طور پرخواتین تیاریوں میں جُت جاتی ہیں ، دوسری طرف فیشن ڈیزائنرز اور برینڈز بھی موسم کی مناسبت سے اپنی اپنی کلیکشنز متعارف کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ اس برس بھی عید الاضحی موسم گرما میں ہے اور عین ان دونوں میں ہے جب یہ موسم اپنے پورے جوبن پر ہوتا ہے۔عیدالالفطر پر خواتین کی لباس کے حوالے سے تیاریاں عید الاضحی سے اس لئے مختلف ہوتی ہے کیونکہ عید الاضحی پر ان کا زیادہ تر وقت کچن اور مہمان داری میں گزرنا ہوتا ہے۔ لہذا خواتین کی خواہش ہوتی ہے کہ ہلکے پھلکے لباس بنائے جائیں تاکہ کام کرنے میں آسانی ہو۔ عید الاضحی کی چونکہ آمد آمد ہے اس لئے خواتین کی اس حوالے سے تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ بات کریں ہم اس برس فیشن کے ٹرینڈز کی تو اس برس عید پرجو فیشن کے ٹرینڈز ہیں ان میں لمبی قمیضیں ، ٹرائوزرز ، کھلے پائنچوں کی شلواریں ، بیل باٹمز ، فراک ، باراں کلیوں والا لان کا فراک ، تنگ پائنچوں والی شلوار کے ساتھ کُرتے ۔ جالی کے دوپٹے ، شفون کے دوپٹے بہت زیادہ ٹرینڈز میںہیں۔ چکن کاری ، اور بلاک پرنٹنگ میں بھی خواتین کی ایک بڑی تعداد دلچپسی لیتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مارکیٹ میں قمیضیں  اور کُرتے مناسب قیمت پر موجود ہیں ، لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد یہ کُرتے خرید کر ان کے ساتھ ریڈی میڈ شلواریں اور ٹرائوزر کے ساتھ تین گز کے دوپٹے لے رہی ہیں۔اس کے علاوہ برینڈز کی طرف سے بھی ریڈی میڈ شرٹس اور شلواریں ٹرائوزرز ، بیلم باٹم متعارف کروائے گئے ہیں۔ عید الاضحی کے موقع پر برینڈز نے مناسب قیمتوں میں ریڈی ٹو وئیر کی سہولت دے کر خواتین کی اس مشکل کو کافی حد تک حل کر دیا ہے کہ عید پر کیا پہنا جائے۔ورنہ ہر خاتون کا یہی مسئلہ ہوتا ہے کہ وہ عید پر کیا پہنے کہ وہ دوسروں سے الگ اور منفرد نظر آئے۔ مارکیٹ میں اس حوالے سے چوائسز اتنی زیادہ ہیں کہ خواتین بھی ایک بار مشکل میں پڑ جاتی ہیں کہ وہ کیا خریدیں اور کیا نہ خریدیں۔فیشن کے ٹرینڈز ہر سال مختلف ہوتے ہیں لیکن چند برسوں سے ہر عید پر فیشن کے ٹرینڈز پچھلے سال کی نسبت بہت زیادہ مختلف نظر نہیں آتے۔ جیسے کہ اس برس بھی پھولوں والے بڑے پرنٹس کو بھی بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے۔ پلین اور ایک رنگ کے سوٹ کے ساتھ رنگ برنگے بڑے پھولوں والے دوپٹے لئے جا رہے ہیں، تو کہیں پرنٹڈ پھولوں والی شرٹس اور دوپٹے کے ساتھ پلین شلوار زیب تن کی جا رہی ہے۔ ا س کے علاوہ ہلکے اور گہرے رنگ کے امتزاج پر مشتمل ملبوسات کو پسند کیا جا رہا ہے۔ ہلکے رنگ جیسے سکائی بلیو،کچا پیلا رنگ ، سفید ،ہلکا سبز رنگ ہلکا اورنج رنگ فیشن کی دنیا میں مقبول ہیں۔ مجموعی طور پر ہم دیکھیں تو کہا جا سکتا ہے کہ اس عیدپر اونچی کرتیاں، قمیضیں اور فراک، سگریٹ پینٹ، ٹیولپ شلواراور فلیپرپسند کیے جا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ منفرد انداز اور رنگوں میں ان کو متعارف کروایا ہے۔ویسے بھی آج کل خواتین اور نوجوان لڑکیوں کے ملبوسات سمیت دیگر فیشن اور پسند کے معیار میں بھی خاصا فرق آتا جارہا ہے۔ خواتین چاہتی ہیں کہ وہ عید پر دلکش نظر آئیں اور عید کی شاپنگ بھی ٹرینڈ کے مطابق کریں جب کہ ان کی نسبت نوجوان لڑکیاں شوخ اور نت نئے اسٹائل اپنانا چاہتی ہیں تاکہ عید جیسے موقع پر وہ بھی سب کی نظروں میں رہیں۔نامور ڈریس ڈیزائنرز بی جی اس حوالے سے کہتی ہیں کہ موسم گرما کی عید میں کوشش یہی ہونی چاہیے کہ لباس ہلکا پھلکا ہو بہت زیادہ کام والا نہ ہو، اگر کڑھائی بھی ہو تو وہ ہلکی پھلکی ہو اتنی زیادہ نہ ہو کہ اس لباس کو پہن کر گرمی کا احساس بڑھ جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس برس مشینی کڑھائی کو بھی بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے ، مشینی کڑھائی میں ستارے موتی لگائے جا رہے ہیں اور تقریبا فیشن ڈیزائنرز مشینی کڑھائی پر متشمل جوڑے تیار کررہے ہیں۔ یہ تو تھی عید کے حوالے سے بی جی کی گفتگو اب ہم بات کریں گے لباس سے ہٹ کو جیولری اور جوتوں کی تو، خوبصورت جوتوں کے ساتھ خوبصورت جیولری کی  خریداری نہ کی جائے یہ کیسے ممکن ہے۔ آج کل جیولری میں روایتی جیولری بہت پسندکی جا رہی ہے، بڑی بڑی بالیاں ، بڑے نگینوں کی انگوٹھیاں ، چین لاکٹ ، جیسی چیزیں پسند کی جا رہی ہیں ۔ جیولری میں جہاں لمبے ٹسلز ایئر رنگ متعارف کرائے گئے وہیں نیکلیس میں چوکر کا فیشن بھی آچکا ہے۔ یہ ہر اسٹائل کے لباس پر پہنا جاسکتا ہے جو کہ نہایت خوبصورت لگتا ہے۔یہ گردن سے بلکل لگا ہوا ہوتا ہے۔ ڈیزائنر نے اسے بھی نت نئے انداز میں پیش کیا ہے جس کی فیشن کی دنیا میں الگ ہی دھوم ہے۔ فیشن ٹرینڈز کو دیکھتے ہوئے چوکر نوجوان لڑکیوں کے ساتھ خواتین کا بھی دیدہ زیب فیشن ہے۔اس کے علاوہ جوتے خواتین اپنے قد اور پسند کے مطابق زیب تن کرتی ہیں۔ ہیل اور ہیل کے بغیر یعنی فلیٹ جوتے بھی پسند کئے جا رہے ہیں ان کے علاوہ اس عید پر کھسے کا ٹرینڈ ہے جن میں کھسوں پر مختلف رنگوں کے دھاگے کا کام کیا جا رہا ہے جسے ٹیولپ شلوار، فلیپر یا سگریٹ پینٹ پرروایتی انداز میں پہنا جارہا ہے۔ اسی طرز پر ڈیزائنرز نے کھوسے نما سینڈلز بھی متعارف کرائی ہیں جو بالکل سیدھے ہیں تاکہ خوتین انہیں باآسانی پہن کر چل پھر سکیں۔اگر دیکھا جائے تو اس وقت فلیٹ جوتے زیادہ پسند کئے جا رہے ہیںاور لمبی ہیل کے جوتے شادی بیاہ کی تقریبات میں زیادہ زیب تن کئے جا رہے ہیں۔عید پر میک کی بات کی جائے تو موسم گرما کے میک اپ کے حوالے سے بیوٹیشنز کہتی ہیں کہ اس موسم میں فائونڈیشن ہلکی لگائی جائے ، میک اپ کا امپریشن پنک ہونا چاہیے ، ہلکے رنگ کی لپ اسٹک کاجل سے بھری آنکھیں ، ہلکی فائونڈیشن چہرے کی خوبصورتی اور تروتازگی کو بڑھا دیتی ہے۔ موسم گرما میں اگر ہیوی فائونڈیشن لگائی جائے تو گرمی کی وجہ سے وہ چہرے سے جب اترتی ہے تو تیاری کے سارے رنگ پھیکے پڑ جاتے ہیںاسلئے فائونڈیشن کا استعمال کم کریں۔ بیوٹیشنز یہ بھی کہتی ہیں کہ بالوں کے سٹائل بھی ہلکے پھلکے ہونے چاہیں ہیوی ہئیر سٹائل گرمی کا احساس بڑھا دیتے ہیں۔ بالوں میں ہلکے کرلز کے ساتھ ان کی پونی بنا لی جائے یا ہئیر پنز کے ساتھ ان کا سٹائل ایسا بنا لیا جائے کہ گردن پر بال نہ چپکیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔ 

مزیدخبریں