اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی اور جی ڈی پی میں اضافہ کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فروغ دینے کی فوری ضرورت ہے۔ گزشتہ رز گولڈ رنگ اکنامک فورم کے زیراہتمام اقتصادی ترقی میں ایس ایم ایز کا کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاپان، کوریا، چین اور تائیوان جیسے ترقی یافتہ ممالک ایس ایم ای سیکٹرز کے ذریعے ہی سپر اکنامک پاور بنے ہیں اور انہی کو فروغ دے کر پاکستان اپنی تقدیر بدل سکتا ہے۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار و جامع اقتصادی ترقی کیلئے ایس ایم ایز کی ترقی بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز سے خاص طور پر دیہی اور پسماندہ علاقوں میں مقامی کاروبار کو فروغ ملتا ہے، غربت کے خاتمے میں مدد ملتی ہے اور شہری و دیہی آمدنی کا فرق کم ہوتا ہے۔ ان سے خواتین اور اقلیتوں سمیت پسماندہ افراد اور گروہوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں مدد ملتی ہے اور سماجی عدم مساوات کم ہوتی ہے۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ ایس ایم ایز سے بڑے اداروں یا صنعتوں پر انحصار کم ہوتا ہے۔ معاشی بدحالی کے دوران ایس ایم ایز اپنے سائز اور لچکدار ڈھانچے یا کاروباری ماڈلز کی وجہ سے جلد متبادل منڈیاں تلاش کر سکتے ہیں۔ مصنوعات میں جدت، اقتصادی ترقی، علاقائی ترقی، سپلائر نیٹ ورکس، سماجی شمولیت اور اقتصادی استحکام کیلئے بھی ایس ایم ایز انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ میں ایس ایم ایزسب سے آگے ہوتے ہیں، یہ مارکیٹ ڈیمانڈ کے مطابق خود کو تیزی سے ڈھالنے، نئے آئیڈیاز کے تجربے کرنے اور اختراعی مصنوعات یا خدمات متعارف کرانے کے اہل ہوتے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایس ایم ایز کو فروغ دینے پر پوری توجہ دے اور ون ونڈو آپریشن اور انتہائی سہل انداز میں 3 سے 4 فیصد کی انتہائی کم شرح اور میرٹ پر فنانس کو یقینی بنائے۔