لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین اور جنرل سیکرٹری قمرالزمان چودھری نے کہا ہے کہ ایف بی آر انکم ٹیکس ریٹرن 2023کے ڈرافٹ میں موجود نقائص ،قانونی پیچید گیوں اورتکنیکی خامیاں دور کرے۔ پاکستان ٹیکس بار نے ملک بھر کی ٹیکس بارز کو خطوط ارسال کر کے تجاویز مانگی ہیں تاکہ ریٹرن کے ڈرافٹ سے خامیاں دور کرنے کیلئے ایف بی آر سے بات کی جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ٹیکس بارز اور تاجروں کے وفود سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔اس موقع پر پاکستان ٹیکس بار کے نائب صدور طاہر محمودبٹ،شہباز قادر،عامر شہزاد۔فنانس سیکرٹری رانا کاشف ولائت ،سیکرٹری اطلاعات شکیل اے خان،شہباز صدیق،ثاقب منیر،عرفان شاہ،زاہد عتیق چودھری اوردیگر بھی موجود تھے۔ ہر سال ریٹرن فارم میں غلطیوں کی بھرمار کی وجہ سے گوشوارے جمع نہیں ہوپاتے اور قانون کے مطابق 30ستمبر کی آخری تاریخ آ جاتی ہے۔ ایف بی آر اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنے کی بجائے تمام ملبہ ٹیکس دہندگان پر ڈال دیتا ہے ۔ قانون کے مطابق غلطیوں سے پاک گوشوارہ یکم جولائی کو ایف بی آر کے پورٹل پر موجود ہونا چاہیے اور اس کے مطابق 90دن 30ستمبر کو پورے ہوتے ہیں ،اگر تاریخ کے مطابق لوگ گوشوارے جمع نہیں کراتے تو وہ خود ذمہ دار ہوتے ہیں۔ ایف بی آر آسان اور درست فارم پورٹل پر رکھے اور تاریخ آگے نہ بڑھائے ٹیکس بارز کوئی احتجاج نہیں کریں گی۔ ایف بی آر کوآن لائن گوشوارے کے ساتھ مینوئل ریٹرن کا ڈرافٹ بھی دینا چاہیے تاکہ جن لوگوں کے پاس آن لائن کی سہولت نہیں یا وہ آن لائن اسے پر نہیں کروا سکتے انہیںمینوئل گوشوارہ جمع کرانے کی اجازت ہونی چاہیے جس سے گوشواروں کی تعداد اور ٹیکس بیس میں اضافہ ہوگا ۔