پشاور (اے پی پی) محکمہ زراعت کی کاوشوں اور کاشت کاروں کی دلچسپی کی وجہ سے ضلع خیبر کے عوام کو انتہائی منافع بخش فصل زعفران کی کاشت کی صورت میں مل چکی ہے تاہم اب بھی اس فصل کے حوالے سے کاشت کاروں کی تربیت اور رہنمائی کی ضرورت ہے تاکہ اس سے بڑے پیمانے پر فائدہ حاصل کیا جاسکے۔فارسٹ آفیسرضلع خیبرکا کہناہے کہ خیبر میں زعفران کی کاشت کا آغاز2016میں کیا گیا جب آزمائشی طور پر وادی تیراہ میں قریب 15 لاکھ روپے کی لاگت سے زعفران کی فصل اگائی گئی۔ اس منصوبے کے بہترین نتائج سے نہ صرف حکام بلکہ کاشت کاروں کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی۔ان کے مطابق ستمبر کے مہینے میں اس کے بلب نما بیبج کو کاشت کیا جاتا ہے جوکہ نومبر سے دسمبر تک تیار ہوجاتا ہے، جس کو خشک کرکے زعفران حاصل کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ زعفران کی فصل دنیا کی مہنگے ترین فصلوں میں شمار کی جاتی ہے، اس کیلئے ٹھنڈی، پہاڑی، کم پانی اور ریتلی زمین موزوں ترین تصور کی جاتی ہے اور ضلع خیبرکی وادی تیراہ میں یہ تمام چیزیں موجود ہیں۔