اسلام آباد(آئی این پی )توانائی کے جاری بحران کے دوران سولر پینلز کی تیاری اور استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے حکومت نے سولر پینلز، بیٹریوں اور انورٹرز کی تیاری کیلئے درکار خام مال کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ کی تجویز فنانس بل 2023-24 میں دی گئی ہے جس کا اطلاق قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد ملک میں سولر پینلز اور اس سے منسلک آلات کی مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو حکومت کے پائیدار توانائی کی پیداوار کے ہدف میں حصہ ڈالتا ہے۔اس فیصلے کا صنعت کے ماہرین اور ماہرین ماحولیات دونوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ ان قابل تجدید توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے اجزا کے خام مال کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے سے پاکستان میں سولر پینلز کی پیداواری لاگت پر فوری مثبت اثر پڑے گا۔مورو پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے سینئر ونڈ اینڈ سولر انرجی پروجیکٹ ڈویلپر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مصطفی عبداللہ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ کسٹم ڈیوٹی کا خاتمہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جو پاکستان میں قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی کو تیز کرے گا اور ملک کو پائیدار اور جامع ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔