مظفر آباد (نیٹ نیوز) یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک پاکستانی حسیب الرحمان نے کہا ہے ایک گھنٹے تک سمندر میں تیرتا رہا لیکن اپنے ساتھیوں کو ڈوبنے سے نہ بچا سکا۔ آزاد کشمیر کے حسیب الرحمان نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کشتی کا انجن خراب ہوا تو ایک بحری جہاز نے آکر مسافروں کی مدد کی لیکن وہ ریسکیو کرتے تو بہتر ہوتا، انہوں نے ہمیں پانی اور بسکٹ دیے اور چلے گئے۔ انہوں نے بتایا لوگوں نے مدد کے لیے بھی پکارا لیکن انہوں نے نہ سنا، کشتی ڈوبنے کے بعد دوستوں کو آوازیں دیں لیکن اندھیرے میں کوئی جواب نہیں آیا۔ حسیب الرحمان کا کہنا تھا ایک بحری جہاز ریسکیو کرنے کے لیے آیا تھا، وہ بھی ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر دور چلا گیا۔
حسیب الرحمان
ایک گھنٹے تک تیرتا رہا، ساتھیوں کو نہ بچا سکا: کشتی حادثے میں بچ جانیوالے پاکستانی حسیب الرحمان کی روداد
Jun 26, 2023