9مئی کا سانحہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے:ڈی جی آئی ایس پی آر

Jun 26, 2023 | 17:32

ویب ڈیسک

راوالپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)  میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے واقعات کے لئے پہلے سے اضطراب پیدا کیا گیا. اب تک کی تحقیقات میں بہت سے شواہد مل چکے اور مسلسل مزید مل رہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سانحہ 9مئی کی منصوبہ بندی کئی مہینوں پہلے سے چل رہی تھی، شہداء کے ورثاء سوال کررہے ہیں کہ 9مئی کے منصوبہ ساز کب قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ 9مئی کا سانحہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے. اس سازش کے لیے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلایا گیا. شر انگیز بیانئے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، جو کام دشمن 76سال میں نہ کرسکا وہ 9مئی کو مٹھی بھر شر پسندوں نے کر دکھایا۔آرمی کے تمام رینکس سوال اٹھا رہے ہیں کہ ہمارے شہدا کے یادگاروں کی اسی طرح بے حرمتی ہو رہی ہے تو ہمیں جانیں قربان کرنےکی کیا ضرورت ہے۔افواج پاکستان آئے روز عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہیں ، روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کی سرکوبی کی جارہی ہے۔سانحہ 9 مئی کو نہ بھلایا جائےگا اور نہ ملوث عناصرکو معاف کیا جاسکتا ہے.تمام ملوث کرداروں کو آئین پاکستان اور قانون کے تحت سزا دی جائےگی. اس عمل کو انجام تک پہنچانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائےگا۔فوج نے اپنی روایات کے مطابق خود احتسابی مرحلے کو مکمل کرلیا. مفصل احتسابی عمل کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سکیورٹی میں ناکامی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، فوجی تنصیبات اور جی ایچ کیو کے سکیورٹی کے ذمہ داران کے خلاف کاروائیاں کی گئی ہیں، ایک لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 دیگر کو عہدے سے برخاست کردیا گیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فوجی عدالتوں میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور یہ جاری رہےگا. فوج میں خود احتسابی کا عمل بغیر کسی تفریق کے کیا جاتا ہے. ملٹری کورٹس سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس چل رہاہے. اس وقت ملک بھر میں 17 اسٹینڈنگ کورٹس کام کر رہی ہیں۔افواج پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے. افواج پاکستان ملک کے عوام کے لئے ان گنت قربانیاں دے رہی ہے۔میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں نے کئی دہائیوں سے عوام اور افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کی، گھناؤنے بیانیوں کے باوجود عوام اور فوج کے درمیان اعتماد کے رشتے میں دشمن دراڑ نہ ڈال سکا. افواج پاکستان نے ملک کے دفاع کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں، حالات جیسے بھی ہو کسی بھی قربانی سے کبھی دریغ نہیں کریں گے، افواج پاکستان تمام اکائیوں، مکتبہ فکر کی نمائندگی کرتی ہے، اس کی گواہی شہدا پاکستان کی قبریں بھی دیتی ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ناقابل تردید، زمینی حقائق کے باوجود مذموم سیاسی مقاصد، اقتدار کی ہوس میں جھوٹے گمراہ کن پراپیگنڈے کو چلایا جا رہا ہے، اس کا نکتہ عروج بدقسمتی سے 9 مئی کو دیکھا گیا، ڈی نوجوانوں سے انقلاب کا جھوٹا نعرہ لگوا کر بغاوت پر اکسایا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی کی فیصلہ سازی میں مکمل ہم آہنگی اور کلیئریٹی ہے، کور کمانڈرکانفرنس، 7 جون کو فارمیشن کمانڈر کی پریس ریلیز واضح ثبوت ہے ملٹری لیڈرشپ اور افواج پاکستان پس پردہ عناصر، ان کے سہولت کاروں سے بخوبی آگاہ ہیں، سانحہ 9 مئی کو پاکستان کی تاریخ میں بھلایا جائے گا، منصوبہ سازوں، سہولت کاروں کو معاف نہیں کیا جا سکتا، تمام جڑے سہولت کاروں کےخلاف آئین پاکستان اورقانون کےمطابق سزائیں دی جائیں گی، چاہے ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو. رکاوٹیں ڈالنےوالوں کےساتھ عوام کی حمایت سے سختی سے نمٹا جائے گا۔میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ فوج نے اپنی روایات کے مطابق خود احتسابی عمل کے مرحلے کو مکمل کر لیا ہے. دو ادارہ جاتی جامع انکوائری کی گئیں، گریژن، فوجی تنیصبات، جی ایچ کیو، جناح ہاؤس کی سکیورٹی اور تقدس کو برقرار رکھنے میں ناکام ہوئے ان ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی گئی، 3 افسران بشمول ایک لیفٹیننٹ جنرل عہدے کے افسر کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا، 3 میجر جنرلز، 7 بریگیڈیئرز سمیت 15 افسروں کیخلاف تادیبی کارروائی مکمل کی جا چکی ہے۔ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے کہا کہ 9 مئی سے بہت پہلے فوجی قیادت کے خلاف ذہن سازی کی گئی، کیا فوجی قیادت نے ذہن سازی خود کروائی؟ کیا راولپنڈی، لاہور، چکدرہ، فیصل آباد، مردان، پشاور، سرگودھا، میانوالی کیا فوج نے اپنے ایجنٹ پہلے سے پھیلائے ہوئے تھے؟ کیا فوج نے اپنے ہاتھوں سے شہدا کی یادگاروں کو جلوایا اور گرایا؟ قلعہ بالا حصار کے آگے فائرنگ کس نے کی، جب جلاؤ گھیراؤ ہو رہا تھا تو ملک اور بیرون ملک کون پرچار کر رہا تھا؟ ایک خاص سیاسی گروہ کے پاس کوئی اور ہتھیار نہیں تھا، وقت آگیا ہے جھوٹ کی کرنسی کو ختم کیا جائے، سچ چاہے جتنا بھی کڑوا ہو اس کو ہضم کرنے کی صلاحیت ہو۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ انسانی حقوق کا بیانیہ ریاست پاکستان کے خلاف پہلے بھی بنایا جاتا ہے، اس بیانیہ کی مین آواز ہمیشہ باہر سے ہوتی ہے، انسانی حقوق کے بیانیے کو مختلف طریقوں سے چلایا جا رہا ہے، سوشل میڈیا پر چیزوں کو جوڑ کر غلط پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، دوسرا طریقہ، مخصوص لوگوں کے ذریعے بیانات دلوا کر پاکستان کےخلاف ماحول بنایا جاتا ہے، تیسرا چہرہ زیادہ خطرناک ہے، سارے کیس کو اکٹھا کر کے پھرکہا جاتا ہے پاکستان کی امداد کو بند کر دیا جائے تاکہ پاکستان کےمعاشی حالات خراب ہوں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انسانی حقوق کا واویلا مچانے کے پیچھے 9 مئی کے سہولت کار، منصوبہ ساز نہیں چھپ سکتے. شر پسندوں نے 200 سے زائد فوجی تنصیبات پر منصوبہ بندی کے تحت حملہ کیا، 9 مئی کو سوشل میڈیا سے مزید تباہی پھیلانے کے لیے مذموم مہم چلائی گئی، 9 مئی کا واقعہ اچانک نہیں ہوا، نو مئی کے پیچھے ایک سوچ اور ایک مقصد تھا، نو مئی واقعے کا مقصد فوجی تنصیبات پر حملہ کر کے فوج سے فوری ردعمل لیا جائے، اس سے پہلے کئی ماہ سے فوج کے خلاف لوگوں کو بھڑکایا جا رہا تھا، نو مئی کو کچھ جگہوں پر خواتین کو ڈھال کے طور پر آگے کیا. کوئی توقع نہیں کر سکتا تھا کوئی سیاسی پارٹی اپنے ہی ملک اور اپنی فوج پر حملہ آور ہو جائے گی، جب حملہ ہوا تو فوج نے فوری ردعمل نہ دے کر سازش کو ناکام بنایا۔میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ اگر کوئی غیرارادی غفلت، کوتاہی ہوئی ہے تو وجوہات جانچنے کے لیے فوج میں سسٹم نافذ العمل ہے، دو ادارہ جاتی انکوائری میں تمام شواہد کو دیکھ کر سفارشات مرتب کی گئیں، جتنا بڑا عہدہ اتنی بڑی ذمہ داری ہوتی ہے.حقیقت یہ ہے پاک فوج کا ہر افسر، ہر جوان چاہے کسی بھی علاقے کا ہو اس کی کوئی بھی سیاسی وابستگی ہو اس کی اولین ترجیح ریاست پاکستان اور افواج پاکستان ہے۔

مزیدخبریں