حرفِ قلندر …احمد خان
ahmadkhan9421@yahoo.com
پوٹن نے کوریا کا دورہ کے دوران کچھ نیا کر کے ایک بار پھر ساری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے، پچھلے ماہ انہوں نے یورپ کو دھمکی دی تھی کہ اگر روس کے خلاف یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی نہ روکی گئی تو ہم آپ کے دشمنوں کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کردیں گے اور اب 24 سال بعد اپنے شمالی کوریا کے اپنے دورے کے دوران جن معاہدوں پر دستخط ہوئے ان میں بہت اہم معاہدہ یہ ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملہ آور دشمن کا مل کر مقابلہ کریں گے یہ انتہائی اہم پیشرفت ہے شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کی باہمی کشیدگی کی برسہا برس کی تاریخ ہے اور امریکی وقتا فوقتاً جنوبی کوریا کے ساتھ مل کر شمالی کوریا کو اشتعال دلانے کے لیے جنگی مشقیں کرتے رہتے ہیں چین کی طرف سے شمالی کوریا کی پشت پناہی کوئی راز نہیں ہے تو ایسے میں جب امریکہ اور جنوبی کوریا شمالی کوریا کے خلاف متحد ہیں اس کے بعد روس کا شمالی کوریا کے ساتھ مل کر یہ اعلان کر دینا ہم ایک دوسرے کے اوپر حملہ اور ہونے والے ملک کا مل کر مقابلہ کریں گے یہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو براہ راست ایک کھلی جنگ میں لے جانے کا اعلان ہے جس طرح روس کے خلاف یوکرین کی پشت پناہی امریکہ کر رہا ہے اس کے مقابلے میں امریکی دشمن کے ساتھ دوستی میں یہاں تک چلے جانا کہ اگر اس پر کسی نے حملہ کیا تو ہم مشترکہ دشمن سمجھتے ہوئے اپنے حلیف کا مقابلہ کریں گے یہ اصل میں روس کی امریکہ کو براہ راست دھمکی ہے اس میں بھی ا کوئی شک نہیں ہے کہ یوکرین جنگ میں روس کا پلڑا بھاری ہو چکا ہے کوئی شک نہیں ہے کہ اس جنگ کے خطرات سے یورپ کے 27 ملکوں نے میں سے بیشتر نے اپنے ہر شہری کے لیے عسکری تربیت لازم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے ( جو کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد ترک کر دی گئی تھی ) بقیہ ممالک اس معاملے پر مشاورتی عمل کا آغاز کر چکے ہیں روسی جارحیت کا خوف پورے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے اس کے ساتھ ساتھ جو دوسری بات بڑی اہم ہے وہ یہ ہے کہ چین جس طرح پوٹین کی بلائیں لے رہا ہے اور روسی صدر کا چھ ماہ میں دو بار چین کا دورہ کرنا اور چینیوں کا روسی صدر کے ساتھ پرتپاک انداز سے پیش انا یہ سب چیزیں امریکہ اور یورپ کے لیے کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ہیں ، ادھر چینی صدر نے دو ماہ قبل یورپ کا دورہ کیا ہے یورپ کے تین ملکوں فرانس ، سربیا اور ہنگری کا فوری کیا ہے اس دورے میں انہوں نے ہنگری کے اندر باقاعدہ طور پر اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے منصوبوں پر بات کی ہے اسی طرح سربیا کے اندر اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے اعلانات کر کے یورپی یونین میں اپنے دوستوں کا واضح اظہار کرنے کے ساتھ امریکہ اور مغربی اتحاد میں نقب لگا دی ہے تمام عالمی محاذوں میں امریکی دشمنوں کو ایک صف میں کھڑے کر کے قدم بقدم چلتے ہوئے روس اور چین امریکہ اور مغربی اتحادیوں کی سٹی گم کیے ہوئے ہیں روسنے فلسطین کے مسئلے پر بھی عرب ملکوں کے موقف کو نا صرف سراہا بلکہ مشرق وسطی میں پائیدار امن کے لیے سعودی عرب کے مجوزہ منصوبے '' دور یاستی حل'' کی پرزور حمایت کا اعلان کیا صرف اسی پر بس نہیں بلکہ اس معاملے پر اعلانات سے بڑھ کر سعودی عرب اور امارات کے دورے کر کے عرب ملکوں کو اپنی بھرپور حمایت کو یقین دلایا امریکہ اور مغرب کے ساتھ بڑھتی ہو ئی مخاصمت ایشیا میں ترکی ، چین، ایران،پاکستان اور عرب ممالک سے بڑھتے ہوئے تعلقات روس کو پھر سے سپر پاور کے منصب کی طرف لے کر جا رہے ہیں ایسے میں پاکستان کی جانب سے روس کو سی پیک کا حصہ بننے کی باقاعدہ دعوت اور روس کا سے قبول کرنا اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی برکس اتحاد میں شمولیت کی درخواست یہ سب وہ اشاریے ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اب ورلڈ آرڈر کا دور لد چکا زاروں کے دیس سے اٹھنے والی برفانی آندھی دنیا کو ایک بار پھر اپنی لپیٹ میں لینے والی ہے۔