داستاں…سید محمد توصیف
.canurdu@gmail.com
عشرہ قبل جب لوگ دور دراز ممالک میں بیٹھے ہوئے کسی سے رابطہ کرتے تھے ای میل ایک آسان رابطہ ہوا کرتا تھا جدید دور کی خط و کتابت کا یہ قابل اعتماد اور تیز ترین ذریعہ تھا پھر یوں ہوا کہ فراڈ مافیا، نوسر بازوںاور دھوکہ دہی کے ذریعے لوگوں سے رقوم بٹورنے کا سلسلہ شروع ہوا آپ کی ای میل کے تمام رابطے یہ بلیک میلر اور ہیکر با آسانی ہیک کرکے کسی دوست رشتے دار کے نام سے ای میل کرتے جس میں درخواست کی جاتی کہ میں یورپ (سپین) کے ایک ملک سیر کیلئے آیا ہوا تھا میرا بیگ جس میں پاسپورٹ اور نقد رقم، کریڈٹ کارڈ تھا چوری ہو گئے ہیں اب میں یہاں انتہائی پریشانی کے عالم میں آپ کو ای میل کر رہا ہوں پلیز مجھے فوری طور پر 3ہزار ڈالر بذریعہ ویسٹرن یونین بینک میں ارسال کر دیں واپس آ کر آپ کی رقم واپس کر دوں گا لوگ اس طرح کی ای میل وصول ہونے کے بعد بغیر تحقیق کئے یا اس شخص سے فون پر رابطہ کئے بغیر ہی رقم ارسال کر دیتے تھے یہ جعلساز ایک جیسی ای میل دیگر چند افراد کو بھی ارسال کرتے اس طرح ایک ہی نوسر باز دس پندرہ لوگوں کو دھوکہ دے کر اچھی خاصی رقم بٹور لیتا اور بعد ازاں لٹنے والے صاحب کو چند روز بعد جب اپنی رقم کی یادستانی تو وہ ان سے رابطہ کرکے رقم واپس کرنے کا تقاضہ کرتے تو وہ صاحب فرماتے جناب میں نے ایسی کوئی ای میل نہیں کی نہ ہی میں یورپ گیا میں تو کینیڈا میں ہی ہوں اور آپ کو EMAIL ملنے پر فوری طور پر مجھے کم از کم لوکل کال تو کرنی چاہئے تھی یہ آپ سے فراڈ ہو گیا ہے بعد ازاں پتہ چلتا ہے کہ اس طرح رقم ادا کرنے والوں کی تعداد 2درجن کے قریب ہو چکی ہے اب تمام لوگ اپنے لٹنے پر اور اپنی سادگی پر شرمندہ ہوتے ہیں اور دھوکہ باز شخص کو صرف بددعائیں یا گالیاں دے کر خود کو تسلی دیتے ہیں۔ یہ سلسلہ کئی سال چلتا رہا لوگ دھوکے بازوں کے ہاتھوں لٹتے رہے کوئی ادارہ کوئی پلیٹ فارم جعلسازوں کو قابو نہ کر سکا آہستہ آہستہ لوگ ایک دوسرے سے اس حوالے سے آگاہ کرتے رہے اور یہ سلسلہ تقریباً ختم ہوا اس کے بعد ایک نیا سلسلہ ہوا لوگوں کو کسی مقامی نمبر سے کال کی جاتی ہے کہ ہم C.R.A یعنی ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے کال کر رہے ہیں آپ نے گزشتہ برس ٹیکس کی رقم جمع نہیں کرائی آج شام 5بجے ٹیکس کی رقم جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے اگر رقم جمع نہ کرائی گئی تو آپ کے وارنٹ جاری ہوں گے اور کل آپ گرفتار کرنے کے بعد دو دن میں ملک بدر کر دیئے جائیں گے جس پر لوگ گھبراہٹ اور خوف میں آکر فوری طور پر جعلساز کی ہدایت پر کسی بینک، وال مارٹ کارڈ نمبر، ویسٹرن یونین کے ذریعے ہزاروں ڈالر ارسال کرتے ایسی کئی مثالیں موجود ہیں کہ سادہ لوح نئے امیگرنٹس کے بینک کاﺅنٹ خالی کرا لئے جاتے ایک بے چارے نے ایک فراڈیئے کو 5بار 7ہزار ڈالر رقم ادا کی اور بالآخر اس کا اکاﺅنٹ زیرو کرا ڈالا اس فراڈ پر میڈیا میں کچھ شور ہوا تو پولیس، سی آر اے حکام الرٹ ہوئے اور لوگوں کو آگاہ کیا گیا کہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کبھی رقم کیلئے کال نہیں کرتا صرف آپ کے گھر کے پتہ پر لیٹر ارسال کیا جاتا ہے ایک روز میری ایک جاننے والی فیملی کے گھر سے مجھے کال موصول ہوئی وہ لڑکی رو رو کر بے حال ہو چکی تھی اس نے مجھے سیل فون سے بتایا کہ گھر کے نمبر پر سی آر اے والے فوری رقم طلب کر رہے ہیں۔ دوسری صورت میں مجھے ڈیپورٹ کر دیا جائے گا میں کہاں جاﺅں گی ہمیں آئے ہوئے ابھی ایک ہی سال ہوا ہے ہمیں تو یہاں ٹیکس کا سسٹم بھی معلوم نہیں میں گھر میں اکیلی ہوں آپ کسی وال مارٹ سے کارڈ خرید کر دے دیں میں اس کا نمبر سی آر ا والوں کو دے کر رقم دے دوں میں نے فوری طور پر اسے سمجھایا رونا دھونا بند کرو یہ جعلی کال ہے اور یہ جمیکا سے کسی جعلساز کی کال ہے تم گھبراﺅ نہیں سپیکر کی آواز اونچی کر دو میں اس کا بندوبست کرتا ہوں پھر میں نے اسے بے نقط خوب سنائیں اور جعلساز نے فوری طور پر رابطہ منقطع کر دیا یوں اس کے 4ہزار ڈالر کی بچت ہو گئی یہ سلسلہ بھی کافی دیر چلتا رہا اور لوگ بیچارے رقوم سے محروم ہوتے رہے پھر لوگوں کو بڑی انعامی رقم کا لالچ دے کر اس رقم پر ایچ ایس ٹی (ٹیکس کی) چند فیصد رقم ادا کرنے کی ترغیب دی جاتی تھی اور پھر وہ انعامی رقم کبھی نہیں ملتی تھی ایک خاتون کو اسی طرح فراڈیئے نے 2ملین ڈالر انعام کا لالچ دیا اور کہا صرف 8ہزار ڈالر ادا کریں پھر اپنا بینک کا ڈیٹا شیئر کریں 3دن بعد رقم آپ کے اکاﺅنٹ میں ٹرانسفر کر دی جائے گی خاتون نے رقم ادا کر دی تو کہا گیا آپ کے بینک اکاﺅنٹ میں کچھ مسئلہ درپیش ہے ہم یہ رقم کیش بیگ میں بھر کر آپ کو نیاگرا بارڈر پر دیں گے آپ امریکہ سے آنے کی وجہ سے ہمارے ادارے کے کارکن کو مزید 10ہزار امریکی ڈالر ادا کریں اور نیاگرا بارڈر پر آکر ہمارے اس نمبر پر ہمارے نمائندے سے بات کریں یہ سادہ لوح خاتون اپنے خاوند کو بتائے بغیر خاموشی سے 2ملین ڈالر لینے کیلئے خالی بیگ اور 10ہزار ڈالر لے کر چلی گئی۔ وہاں جا کر کال کی اس شخص نے 10ہزار ڈالر وصول کرکے فوری واپسی کی راہ لی اور ایک بیگ خاتون کے حوالے کیا اور تنبیہ کی کہ بیگ کو گھر جا کر کھولنا ور آخرکار اس بیگ سے چند پرانی کتب برآمد ہوئیں اب بتائیں یہ جعلساز کہاں جائیں جب لوگ خود لٹنے کیلئے تیار بیٹھے ہوں بہت بڑی تعداد میں لوگ لٹتے رہے حکام کی جانب سے کچھ سختی کی گئی تو معلوم ہوا کہ ٹیلی فون کی جعلی کالز کا مرکز انڈیا، جمیکا، امریکہ اور دیگر چند ممالک ہیں جہاں پورا نیٹ ورک ایک کمپنی کی طرح چلایا جا رہا ہے سینکڑوں لوگ انڈیا میں بیٹھے نوکری کر رہے ہیں اور ایک رپورٹ کے مطابق ان جعلسازوں نے ایک سال میں لوگوں سے 340ملین ڈالرز کی رقم بٹوری یہ سلسلہ قدرے تھما کہ اچانک ان جعلسازوں نے فیس بک کا سہارا لیا جہاں پہلے تو لوگ سائنسی انداز کی بھیک مانگا کرتے تھے اور بعض لوگ غریب سمجھ کر ان بھکاریوں کی مدد بھی کیا کرتے تھے مگر ان نوسر بازوں نے اب یہ طریقہ شروع کیا کہ میں یا میری فیملی کا کوئی رکن شدید بیمار ہے علاج بہت مہنگا ہے خدارا کچھ ڈالر عنایت کریں بعض لوگوں نے طریقہ ڈھونڈا کہ میں تو اچھا خاصا مالدار ہوں ایک نوجوان طالبہ جس نے پی ایچ ڈی کرنی ہے اسے داخلے کیلئے 5لاکھ روپے درکار ہیں میں نے 1لاکھ ادا کر دیئے ہیں 4لاکھ آپ ادا کر دیں نیکی کا کام ہے اس طرح کے ایک جعلساز کو میں نے اس کے گھر پہنچا دیا تھا۔
ایک روز واٹس ایپ پر انجان نمبر سے کال آئی اور کہا کیا حال ہے یار سب ٹھیک ہے خیریت کے بعد میرے دوست میں تمہارا فلاں کلاس فیلو بول رہا ہوں تفصیل بعد میں بتاﺅں گا اس وقت بہت پریشان ہوں ایک کم عمر بچہ جسے ڈاکٹروں نے تقریباً جواب دے دیا ہے اس کا آپریشن ہونا ہے کم از کم 10لاکھ روپے درکار ہیں یہ اکاﺅنٹ نمبر ہے اس میں فوری رقم ادا کر دو میں نے کہا دوست اس ہسپتال کے ایم ایس کا نام نمبر مریض کی تفصیلات سے آگاہ کرو میں رقم کا انتظام پاکستان میں ہی کرا دوں گا اور پھر وہ شخص سمجھ گیا اور میں بھی۔آج کل فیس بک اور واٹس ایپ پر انتہا سے زیادہ فراڈ ہو رہا ہے اور ہزاروں لوگ کئی ملین ڈالرز اپنی بے وقوفی اور سادگی میں لٹا چکے ہیں۔ فیس بک پر لوٹنے کے 4طریقہ واردات ہیں یہ جعلساز آپ کی فیس آئی ڈی لیکر اسی نام اور تصویر سے اکاﺅنٹ بناتے ہیں۔ اور پھر آپ کے 50سے 75لوگوں کو ایڈکرتے ہیں اور پھر چند روز بعد آپ کی جانب سے پیغام دیا جاتا ہے کہ مجھے ایمرجنسی میں کچھ رقم کی ضرورت ہے پلیز اس اکاﺅنٹ میںرقم ارسال کر دیں صبح تک یہ رقم آپ کو واپس کر دوں گا سادہ لوح لوگ اس دوست سے فون پر تصدیق کئے بغیر خلوص کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں اور رقم ارسال کرتے ہیں گزشتہ ہفتے ہمارے دوست امان خان کے واٹس ایپ سے پیغام ملا توصیف صاحب میرا بینک اکاﺅنٹ کا مسئلہ آ گیا ہے میں رقم ٹرانسفر نہیں کر پا رہا آپ فوری طور پر کچھ رقم اس اکاﺅنٹ میں ارسال کر دیں صبح سویرے ای میل سے آپ کو آپ کی رقم مل جائے گی میں تو الحمدللہ سمجھ گیا یہ جعلساز ہے میں نے اسے جواب دیا میرے دوست یہ فراڈ خاصا پرانا ہو چکا ہے کوئی نیا کھیل کھیلو تو مجھے ضرور یاد رکھنا پھر کبھی اس کا جواب نہیں آیا تاہم ہمارے دوست امان خان نے فون پر بتایا توصیف بھائی 16لوگ لٹ چکے ہیں کسی نے 3ہزار کسی نے 4ہزار اور ایک صاحب نے تقریباً 10ہزار ڈالرز ادا کر دیئے ہیں رقم ادا کرکے مجھے کال کر رہے ہیں رقم مل گئی اب بتائیں میں کیا کروں رپورٹ کرنے کے باوجود لوگ تو لٹ گئے ناں ایک اور معروف طریقہ یہ ہے کہ آپ کو کسی خاتون کی آئی ڈی سے (مرد حضرات) فرینڈ بننے کی درخواست کریں گے آپ نے ایسا کر لیا (بڑی اکثریت ایسا کرتی ہے) تو پھر بات چیت کی کوشش کی جاتی ہے اور پھر چند روز بعد آپ کو نامورٹریڈنگ، فاریکس اور دو دوسرے پلیٹ فارمز پر بڑی رقم یا آمدنی کا لالچ دیا جاتا ہے آپ کو یقین دلایا جاتا ہے کہ آپ 50ہزار یا 1لاکھ رقم انویسٹ کریں ہم آپ کو ویکلی 5سے 8ہزار ڈالر کما کر دیں گے مگر آپ سے اپنی کمیشن بھی چند فیصد وصول کریں گے لوگ لالچ میں آکر ان جعلسازوں (خواتین) سے لٹ جاتے ہیں یہ جعلساز اپنی آئی ڈی کے ساتھ لکھتے ہیں ٹریڈنگ ایکسپرٹ اور ان کی رہائش امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا، شکاگو، ایلی نائز، نیویارک، ڈیلاس ہوتی ہے اور ان کا تعلق انڈیا، ملائیشیا، پاکستان، سعودیہ، یو اے ای، تیونس، مراکش سے ہوتا ہے اس حوالے سے میں نے اپنے دوستوں کے ذریعے خاصی تکنیکی معلومات حاصل کی ہیں لوگ فیس بک پر بہت محتاط ہیں ایک اور خطرناک طریقہ ہے کہ آپ کی تصویر اور واٹس ایپ نمبر سے جعلسازی کی جاتی ہے واٹس ایپ کا نمبر ہیک کر لیا جاتا ہے اور پھر رقم کی درخواست کی جاتی ہے اسی طرح فیس بک پر آپ کی حالیہ تصویر لے کر اسے غیر اخلاقی تصویر میں تبدیل کرکے اس شخص کو فیس بک یا واٹس ایپ پر کہا جاتا ہے کہ یہ تصویر تمہارے تمام فرینڈز کو ارسال کر دی جائے گی اس لئے اتنی رقم ارسال کر دو بعض لوگ بے چارے بلیک میل ہو جاتے ہیں خصوصاً خواتین کو بہت محتاط رہنا چاہئے کسی اجنبی یا انجان شخص کی جانب سے بلکہ انجان خاتون کی جانب سے بھی فرینڈز درخواست قبول نہ کریں ان دنوں تواتر کے ساتھ ہر شخص کو دن میں درجنوں فرینڈز درخواستیں آ رہی ہیں پھر واٹس ایپ نمبر مانگا جاتا ہے اور لوگوں کو بری طرح بلیک میل کیا جاتا ہے لوگ حد درجے محتاط رہیں