واشنگٹن (این این آئی) امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی سمگلنگ سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کر دی، جس میں پاکستان اور بھارت کی ایک جیسی درجہ بندی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان اور بھارت لسٹ میں درجہ دوم میں شامل رہیں گے۔ دونوں حکومتیں انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے کم از کم معیارات پر پورا نہیں اترتیں۔ پھر بھی بھرپور کوششیں کر رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت نے گزشتہ رپورٹ کے مقابلے مجموعی طور پر زیادہ کوشش کا مظاہرہ کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان کوششوں میں پراسیکیوشن کو بڑھانا اور انسانی سمگلروں کو سزا دینا شامل ہے۔ سمگلر پاکستان اور بھارت میں ملکی، غیر ملکی افراد کا استحصال کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کا سب سے بڑا انسانی سمگلنگ کا مسئلہ جبری مشقت ہے۔ پاکستان بھر میں4.5 ملین کارکن جبری مشقت میں پھنسے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انسانی سمگلرز اینٹوں کے بھٹوں، زراعت، کوئلے اور قالین کی صنعتوں میں لوگوں کو جبری مشقت پر مجبور کرتے ہیں۔