اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) انسداد دہشتگری عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے خاور مانیکا پر تشدد کرنے کے کیس میں گرفتار وکیل فتح اللہ برکی کودو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے وکیل فتح اللہ برکی کو عدالت میں پیش کیا گیا،فتح اللہ برکی کی طرف سے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیاکہ آئی او صاحب کتنا ریمانڈ چاہئیے،جس پر پولیس کی جانب سے وکیل فتح اللہ برکی کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہاگیاکہ 8 دن کا جسمانی ریمانڈ چاہئیے، 20 ہزار روپے اور ایک چین ریکور کرنی ہے،اس موقع پر وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کی جانب سے فتح اللہ برکی کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی گئی،عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں فتح اللہ برکی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کرنے کا حکم سناتے ہوئے 27 جون کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیدیا۔