لاہور+ اسلام آباد (خبرنگار+ خصوصی رپورٹر) جسٹس شجاعت علی خان نے بطور قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ تقریب حلف برداری گورنر ہائوس لاہور میں ہوئی۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے قائم مقام چیف جسٹس سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔ تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، صوبائی وزراء، ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس عالیہ نیلم سمیت دیگر تمام جج تقریب میں شریک ہوئے۔ حلف کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس سید منصور علی شاہ کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے سائلین کو انصاف کی فراہمی جاری رکھیں گے۔ آئی ٹی سے استفادہ کیے بغیر سائلین کو بروقت فراہمی ممکن نہیں۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کے دور میں قائم اے ڈی آر سسٹم کو مکمل فعال کیا جائے گا۔ جسٹس شجاعت علی خان 27 مارچ 2012 کو ہائیکورٹ کے جج تعینات ہوئے، انہوں نے 1995 میں ایل ایل بی پنجاب یونیورسٹی سے کیا، جسٹس شجاعت علی خان 2006 سے لیکر 2012 تک اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل جبکہ جنوری 2012 سے لیکر 26 مارچ 2012 تک ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل تعینات رہے۔ جسٹس شجاعت علی خان نے پروٹوکول اور گارڈ آف آنر لینے سے انکار کردیا، جسٹس شجاعت علی بغیر پروٹوکول کے لاہور ہائیکورٹ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ دوسری جانب جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس شاہد بلال حسن نے بطور سپریم کورٹ جج حلف اٹھا لیا ہے۔ ڈاکٹر قبلہ ایاز نے سپریم کورٹ کی شریعت اپیلیٹ بینچ کے ایڈہاک جج کے طور پر حلف اٹھایا ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے حلف لیا ہے۔
جسٹس شجاعت نے قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا، پروٹوکول سے انکار
Jun 26, 2024