اسلام آباد (نیٹ نیوز +نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آسکتے ہیں تاہم حکومت کی کوشش ہوگی ان کو جتنی دیر جیل میں رکھا جاسکتا ہے رکھا جائے۔ اگر وہ باہر آ بھی جاتے ہیں تو کوئی طوفان نہیں آ جائے گا۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نہ ڈائیلاگ نہ جمہوریت کو مانتے ہیں۔ جمہوریت میں ڈائیلاگ کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کا بیانیہ ملک کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ کسی کو ملک کو نقصان پہنچانے کا مینڈیٹ نہیں دیں گے۔ ہم بانی پی ٹی آئی کو زبردستی نہیں آئین و قانون کے مطابق اندر رکھیں گے۔ بانی پی ٹی آئی کا بیانیہ اور سیاسی ایجنڈا یہی ہے کہ ملک کو غیر مستحکم کیا جائے۔ بانی پی ٹی آئی کو سزائیں عدالت سے ہی ہوئی ہیں۔ ووٹ اور مینڈیٹ ہمیں بھی ملا ہے‘ لیکن کسی کو افراتفری پھیلانے کا ووٹ نہیں ملا۔ کیس پر کیس ہمارے خلاف بھی بنتے رہیں ہیں جو بات کل کر رہے تھے‘ وہی آج کر رہے ہیں اور مستقبل میں بھی وہی بات کریں گے۔ علاوہ ازیں رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ تمام معاملات طے کرنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا ہے۔ ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پنجاب کے لیے9 نکات پیش کیے ہیں جن پر وزیر اعظم نے کمیٹی بنا دی تھی، اس کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ارکان شامل ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ تمام معاملات طے کرنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو بھی آن بورڈ لے لیا گیا ہے۔ پارٹی سربراہ نواز شریف سے بھی بات ہوگئی ہے۔ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے ہم پیپلز پارٹی کو ساتھ لے کر چلیں گے۔