قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے حکومت کو کٹوتی کی بے شمار تجاویز دے ڈالیں جب کہ بیشتر ارکان نے ایوان صدر، فارن مشنز اور دیگر اداروں کے فنڈز بڑھائے جانے کی تجاویز پر بھی شدید تنقید کی ہے۔ منگل کو ایوان میں اہم حکومتی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے بھی بجٹ میں مشاورت نہ کرنے کا شکوہ کرتے ہوئے حکومت کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی۔ چیئرمین پی پی نے بجٹ میں زراعت کے شعبے کو نظر انداز کرنے پر بھی حکومت پر تنقید کی۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین نے جیلوں میں پارٹی کارکنان کے ساتھ امتیازی سلوک کا معاملہ بھی ایوان میں اٹھایا۔ سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی سربراہ زرتاج گل وزیر نے کہا کہ ابوظہبی نے 24 پاکستانی شہروں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے، ہمارے مشنز وہاں کیا کر رہے ہیں، اربوں روپے کے فنڈز مختص کئے جانے ہیں لیکن ان کی کارکردگی زیرو ہے۔ نائب وزیراعظم کو ایوان کو وضاحت کرنی چاہیے۔
پارلیمانی ڈائری