صدر اے این پی ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو خود نہیں پتا کہ یہ کس طرح کا آپریشن ہوگا۔وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ’عزم استحکام‘ کے نام سے مسلح شدت پسندی کے خلاف ایک نئے آپریشن کا اعلان کیا گیا ہے، جس کی عوامی نیشنل پارٹی نے مخالفت کر دی ہے۔ایم ولی نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم کو خود نہیں پتا کس طرح کا آپریشن ہوگا. ایک بار پھر امریکا کی رضامندی کے لیے آپریشن شروع کیا گیا ہے. آپریشن پر قوم کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی آپریشن کیے گئے لیکن نتائج اچھے نہیں نکلے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت سہولت کاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے. سیاسی باتیں نہیں کر رہے ہیں. ہم چاہتے ہیں کہ پختون اپنے فیصلے خود کریں. ہم پختون پنجاب کے فیصلے کریں گے تو بہت لوگوں کو برا لگے گا۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آپریشن شروع کرنے سے قبل ریاست پاکستان ضرور ان باتوں کی وضاحت کرے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ایمل ولی خان نے کہا کہ اے این پی اس آپریشن کی کھلم کھلا مخالفت کرتی ہے اور جب تک تمام اسمبلیوں، سینیٹ اور اسٹیک ہولڈرز کو اس حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا جاتا اور ماضی کے ذمہ داران کا احتساب نہیں کیا جاتا تب تک ہمیں اس آپریشن پر کوئی اعتماد نہیں۔
وزیر اعظم کو خود نہیں پتا کس طرح کا آپریشن ہوگا:ایمل ولی
Jun 26, 2024 | 17:15