جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول کی یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں امریکی صدرباراک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ کےپاس اسکی ضرورت سےزیادہ ایٹمی ہتھیارہیں اوروہ ان ہتھیاروں کی تخفیف کیلئے پرعزم ہیں اوراس سلسلےمیں وہ چین اورروس سےبھی بات کریں گے۔انکا کہنا تھا کہ ایٹمی دہشتگردی دنیا کےامن کیلئے سب سےبڑا خطرہ ہے،ایران اورشمالی کوریا دنیا میں تنہا ہوچکےہیں،ایران کےمسئلےکا سفارتی حل بہت ضروری ہےتاہم اس کیلئےوقت بہت کم ہے۔انکا کہنا تھا کہ شمالی کوریا اپنےشہریوں کواچھی زندگی گزارنےکا موقع دے۔امریکہ اورعالمی برادی شمالی کوریا کےخطرناک عزائم پرجنوبی کوریا کےساتھ ہے۔