واشنگٹن (چودھری افتخار+ آن لائن) امریکہ نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلالہ چیک پوسٹ پر حملے میں 24 پاکستانی فوجیوں کو شہید کرنے میں ملوث اپنے اہلکاروں کیخلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے فوجیوں کی جانب سے کسی قسم کی مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔ امریکی اخبار ”نیویارک ٹائمز“ نے اعلیٰ امریکی فوجی عہدیداروں اور محکمہ دفاع پینٹاگون کی حتمی تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ تمام اہلکاروں کو بری الذمہ قرار دے دیا گیا ہے اور ذمہ داری ایک مرتبہ پھر پاکستانی فوجیوں پر عائد کی گئی ہے اخبار کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 26 نومبر 2011 ءکو سلالہ چیک پوسٹ پر اس کے اہلکاروں نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔ امریکی فوجیوں کی جانب سے کسی قسم کی مجرمانہ کارروائی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا اس لیے کسی حاضر سروس اہلکار کے خلاف انضباطی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ جن دو چیک پوسٹوں پر حملہ کیا گیا وہ نیٹو فورسز کے نقشوں میں موجود نہیں تھیں۔ ان چیک پوسٹوں سے نیٹو کے ہیلی کاپٹروں پر فائرنگ کی گئی اور وارننگ کے باوجود فائرنگ بند نہ ہونے پر امریکی اہلکاروں کو جوابی کارروائی کرنا پڑی۔ سلالہ چیک پوسٹ پر امریکی ہیلی کاپٹروں کے حملے میں 24 پاکستانی فوجی شہید ہو گئے تھے۔ اخبارکے مطابق سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد امریکی فوج کی جانب سے دسمبر میں ایک تحقیقاتی رپورٹ بنائی گئی تھی جس کو پاکستانی فوج نے حقائق سے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ جس کے بعد امریکی فوج نے واقعے کی دوسری مرتبہ تحقیقات کی جو حال ہی میں مکمل ہوئی ہے۔ اخبار کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما اور وزیراعظم گیلانی کے درمیان جنوبی کوریا میں متوقع ملاقات میں صدر اوباما سلالہ چیک پوسٹ واقعے پر افسوس کا اظہار کر سکتے ہیں، تاہم وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ امریکی انتظامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ انتخابات کے وقت اگر اوباما پاکستان سے معافی مانگتے ہیں تو ان کے حریف ری پبلکن اس بات کا بھرپور فائدہ اٹھائینگے۔ دوسری جانب امریکی فوج کی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل جیمز میٹس رواں ہفتے اسلام آباد میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں سلالہ چیک پوسٹ کے حوالے سے امریکی تحقیقاتی رپورٹ کے علاوہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔ جنرل میٹس تربیتی سہولتوں کی فراہمی ہتھیاروں کی فروخت اور سرحدی رابطہ مراکز کو بہتر بنانے پر بھی بات چیت کریں گے۔ امریکی اخبار کے مطابق سیول میں امریکی صدر اوباما اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی ملاقات میں امریکی صدر کی جانب سے اس واقعے پر رسمی معافی مانگے جانے کی صورت میں نیٹو کی سپلائی لائن بحال ہونے کا امکان ہے۔
سلالہ حملہ/ رپورٹ