واشنگٹن (آن لائن) امریکی جریدے نے کہا ہے کہ پاکستان میں سٹریٹجک محور کی تبدیلی کے باوجود جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ پاکستان میں سلامتی کیلئے عسکریت پسندی سب سے بڑا خطرہ ہے۔جریدہ ”نیشنل جرنل“ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم کو درپیش خطرے کے متعلق فوج کا تاثر ختم ہونے کے بجائے تبدیل ہوا، فوج کیلئے عسکریت پسندی کئی درپیش خطرات میں ایک اضافہ ہے، بھارتی خطرے کے متعلق پاک فوج کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ آج بھی بھارت کے خلاف پاکستانیوں کی سلامتی کی ضامن جوہری ڈیٹرنس ہے۔پیپلز پارٹی سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اسٹریٹجک محور کی تبدیلی پر متفق ہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنما خطے میں نئے سٹریٹجک محور کا آغاز کرچکے ہیں جس میں وہ بتاتے ہیں کہ بنیاد پرست عسکریت پسندی ہی اصل خطرہ ہے۔اسلام آباد اور واشنگٹن میں حکام کا کہنا ہے کہ سٹریٹجک اصطلاح کا اطلاق پاکستان کے ایک سو جوہری ہتھیاروں پر بھی ہوتا ہے کہ اگر حکمران جماعت دوبارہ بر سر اقتدار آگئی تو حساس جوہری ہتھیار آسانی سے غیر مرئی ہاتھوں میں جاسکتے ہیں۔جریدے کے مطابق نواز شریف کی جماعت کے اقتدار میں آنے کے قوی امکانات ہیں۔ سلامتی، اقتصادی اور سیاسی محاذوں پر کئی اختلافات کے باوجود نواز شریف بھارت کے ساتھ قریبی اور باہمی تعاون پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں تاہم ابھی یہ غیر یقینی ہے کہ ملک کی خارجہ پالیسی میں وہ کتنا کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ خارجہ پالیسی پر فوج کا غلبہ ہے۔