لاہور ( سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز ظہیر عباس نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف فیصلہ کن ون ڈے میچ میں ناقص بیٹنگ شکست کا سبب بنی، بلے باز غیر ضروری سٹروکس کھیلتے ہوئے آﺅٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بلے بازوں کو وکٹ پر ٹھہرنے کا ہنر سیکھنا چاہئے اور مستقل مزاجی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے جنوبی افریقن کپتان اے بی ڈی ولیئرز کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پوری سیریز میں مستقل مزاجی سے بیٹنگ کی اور اپنی ٹیم کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا اسی طرح پاکستانی بے بازوں کو بھی اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا چاہئے۔ سابق کپتان نے مزید کہا کہ خراب بیٹنگ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہماری ٹیم ریگولر ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیل رہی، بیٹسمینوں کی صلاحیتوں کا صحیح اندازہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہی ہوتا ہے۔ ظہیر عباس نے کہا کہ پاکستان میں معیاری فاسٹ باﺅلرز کا بھی فقدان ہے، سینئر فاسٹ باﺅلرز رفتار اور ردھم کھو چکے ہیں اس لئے پی سی بی کو چاہئے کہ وہ نوجوان فاسٹ باﺅلرز کو ٹیم میں شامل کرے۔ انہوں نے کہا محمد عرفان باصلاحیت فاسٹ باﺅلر ہیں اور انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی کارکردگی سے ثابت کیا ہے تاہم انہیں تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے کے لئے اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لئے سخت محنت کرنا ہوگی۔